Sep ۱۵, ۲۰۱۹ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں بیک وقت دس ڈرون طیاروں نے بقیق اور حریض کی آئل ریفائنریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے صنعا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ یہ ڈرون حملے  یمن پر سعودی جارحیت کے جواب میں  کیے گئے ہیں اور آئندہ ایسے مزید حملے کیے جائیں گے۔

انہوں نے  کہا کہ ہفتے کی کارروائی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے جس کے دوران یمنی فوج نے سعودی دشمن کی تزویراتی گہرائی میں پہنچ کر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔یمنی کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ گہری انٹیلی جینس معلومات اور سعودی عرب میں موجود اس ملک کے غیرت دار شہریوں کے تعاون سے کیے جانے والے اس حملے میں بقیق اور خریص کی آئل ریفائنریوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

ہفتے کی صبح ذارئع ابلاغ نے سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں واقع سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات میں زبردست دھماکوں اور بڑے پیمانے پر آتشزدگی کی خبریں جاری کی تھیں۔سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے بھی اعتراف  کیا ہے کہ مشرقی علاقے میں واقع آرمکو کے دو پلانٹ کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

 

ٹیگس