Sep ۲۹, ۲۰۱۹ ۰۷:۵۰ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے قیام کے بعد اسلام دشمنی میں اضافہ ہوا: مہاتیر محمد

مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو اسلامو فوبیا میں مبتلا ممالک اور افراد کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے۔

 بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے فلسطین، کشمیر، میانمار اور چین میں مسلمانوں پر ہونے والے جبر اور تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے داد رسی کا مطالبہ کیا۔

ملائیشیا کے وزیراعظم نے ایران کے خلاف عائد امریکی پابندیوں اور دیگر ممالک سے ان پابندیوں پر عمل در آمد کرانے کیلئے دباو ڈالنے والے امریکی ہتھکنڈوں پر کڑی نکتہ چینی کی۔

مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے تاحال کشمیر میں تسلط جاری رکھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملاً مسترد کردیا ہے جس پر اس فورم کو اپنی رٹ برقرار رکھتے ہوئے ردعمل دینا چاہیئے۔

ملائیشیا کے وزیراعظم نے اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے قیام کے بعد اسلام دشمنی میں اضافہ ہوتا گیا جو تاحال جاری ہے، ہم کسی صورت اسرائیل کے فلسطینی سرزمین پر قبضے اور القدس سے متعلق متنازع پالیسی کو قبول نہیں کریں گے۔

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میانمار آرمی اور حکومت نے اُس درندگی کا مظاہرہ کیا جو کبھی مغربی سامراج نے بھی نہیں کیا ہوگا۔

ملائیشیا کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو اسلامو فوبیا میں مبتلا ممالک اور افراد کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے اور اقوام متحدہ ان تمام معاملات پر کوئی کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتی ہے اس لیے اقوام متحدہ اپنے انتظامی ڈھانچے پر بھی توجہ دے۔

 

ٹیگس