Feb ۲۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۷ Asia/Tehran
  • سعودی اہداف کے خلاف یمنی فوج کے نئے آپریشن کا آغاز

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی عرب کی سرحدوں کے اندر فوجی اور اقتصادی اہداف کو میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے بتایا ہے کہ جمعے کے روز سعودی عرب کی سرحدوں کے اندر، تھرڈ ڈیٹیرنس آپریشن کے نام سے نیا آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے پہلے دن دو قدس بیلسٹک میزائیلوں، بارہ صماد ڈرون طیاروں اور دور مار متعدد ذوالفقار میزائلوں کے ذریعے مغربی سعودی عرب کے ینبع میں واقع تیل کی تنصیبات اور دوسرے حساس مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق یہ آپریشن سعودی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات کے خلاف یمنی فوج کی منطقی جواب اور قانونی حق شمار ہوتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کے صوبے الجوف کے رہائشی علاقوں پر سعودی فوج کے حالیہ حملوں میں چھبیس بچوں سمیت پینتس افراد شہید اور اٹھارہ بچوں سمیت تئیس افراد زخمی ہوئے۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے خبر دار کیا ہے کہ اگر سعودی حکومت نے یمن کا محاصرہ ختم اور شہری علاقوں پر حملے بند نہ کیے تو یمنی فوج کی جانب سے ایسے مزید حملے کیے جائیں گے۔

یمنی فوج نے ستمبر دوہزار انیس کو سعودی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا جواب دیتے ہوئے ابقیق اور خریص میں واقع سعودی عرب کی سب سے اہم تیل کی تنصیبات اور آئل ریفائنریوں کو نشانہ بنایا تھا۔درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات شمالی یمن کے صوبے صعدہ اور الجوف کے بعض علاقوں پر بمباری کی ہے۔دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے مجازہ کے علاقے میں سعودی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں کی پیشقدمی ناکام بنادی ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوابی حملوں میں سعودی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے ساتھ مل کر تقریبا پانچ سال سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت اور وحشیانہ حملوں کے نتجے میں سولہ ہزار سے زائد بےگناہ یمنی شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سعودی عرب کی فوجی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے یمن کے عوام کو دواؤں اور غذائی اشیا کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔

 

ٹیگس