Oct ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۴ Asia/Tehran
  • ماہر الاخرس کی حالت تشویشناک، کسی بھی وقت موت ہو سکتی ہے: ڈاکٹرز

صیہونی جیل میں قید رکھے جانے کے خلاف احتجاج کے طور پر فلسطینی قیدی ماہر الاخرس کی بھوک ہڑتال کو 3 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے جس کی وجہ سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے۔

العہد کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدی ماہر الاخرس کے وکیل احلام حداد کا کہنا ہے کہ تمام ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ ماہر الاخرس کی حالت انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے اور ممکن ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔

اس سے قبل فلسطین میں ریڈ کراس کے نمائندہ دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ 3 مہینے سے بھوک ہڑتال کے سبب فلسطینی قیدی ماہر الاخرس کی حالت بگڑتی جا رہی ہے اور اس فلسطینی قیدی کو کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

اس بیان کے مطابق ریڈ کراس کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا معائنہ کرنے کے بعد انکی حالت کو تشویشناک قرار دیا ۔

دریں اثنا صیہونی جیل ’عوفر‘ میں کی جانے والی اس بھوک ہڑتال کی حمایت میں مختلف فلسطینی گروہوں منجملہ حماس، جہاد اسلامی، فتح اور دیگر فلسطینی گروہوں کے 40 سے زائد قیدی اس وقت بھوک ہڑتال پر ہیں جنہیں غاصب صیہونی حکومت کے تادیبی اقدامات کا بھی سامنا ہے۔

واضح رہے کہ 49 سالہ ماہر الأخرس کو وجہ بتائے بغیر 27 جولائی کو غاصب صیہونی دہشتگرد اٹھا کر لے گئے تھے جس کے خلاف انہوں بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا جو گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے۔

اسرائیل کی جیلوں میں اس وقت تقریبا 4 ہزار 800 فلسطینی قیدی موجود ہیں جن میں 41 خواتین اور 140 بچے شامل ہیں۔ جبکہ تقریبا 340 افراد ایسے ہیں کہ جن کی قانونی عمر بھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو شدید اور ناقابل بیان ایذا رسانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ٹیگس