Jul ۱۸, ۲۰۱۹ ۰۹:۴۰ Asia/Tehran
  • ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کو کیسا دیکھتے ہیں!!!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ ہی پاکستان کے خلاف زہر افشانی کی ہے ۔ انہوں نے متعدد ٹویٹز میں پاکستان اور پاکستانی قوم کی توہین کی ہے۔ ہم ان کے کچھ ٹویٹز کا ذکر کر رہے ہیں ۔

پاکستان کے ایبٹ آباد شہر میں 2011 میں جب امریکی کمانڈوز نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ایک آپریشن میں ہلاک کر دیا تھا تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ہمیں واضح الفاظ میں کہنا چاہئے کہ پاکستان کبھی بھی ہمارا دوست نہیں رہا ہے، اسامہ تب گرفتار ہوا جب ہمارے سیل کمانڈوز نے آپریشن کیا ۔

اس کے بعد بھی وہ خاموش نہیں رہے اور موجودہ صدر باراک اوباما سے ٹویٹ کر درخواست کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کو امریکی اتحادیوں کی فہرست میں شامل کرنے کے اپنے موقف پر نظر ثانی کریں ۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان نے ان حالات میں ہم سے معذرت کی کہ جب اسامہ بن لادن کے خفیہ ٹھکانے کا پاکستان میں انکشاف ہوا، کیا یہ ملک اب بھی ہمارا اتحادی رہتا ہے؟

انہوں نے فورا ہی دوسرے ٹویٹ میں لکھا کہ میں پھر یہ کہتا ہوں کہ پاکستان ہمارا دوست ملک نہیں ہے، ہم نے پاکستان کی اربوں ڈالر سے مدد کی تاہم اس کے عوض ہم کو کیا ملا؟

 

امریکی صدر جو اپنے ٹویٹ اور دوسری اقوام کی توہین کرکے ہمیشہ سرخیوں میں بنے رہنے کی کوشش کرتے ہیں 2014 میں جان کیری کو خطاب کرتے ہوئے ٹویٹ کرتے ہیں کہ کیا حقیقت میں پاکستان نے ایٹم بم بنا لیا ہے؟ تاہم جان کیری نے اس سوال کے جواب سے پرہیز کیا ۔

مارچ 2016 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاہور میں ہوئے دہشت گردانہ حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ پاکستان میں اسلامی انتہا پسندوں کا ایک حملہ ہوا جس میں 67 عیسائی خواتین اور بچے ہلاک اور چار سو دیگر افراد زخمی ہوئے ۔ میں ہی اس بنیادی مسئلے کو حل کر سکتا ہوں ۔

اسی سال جون کے مہینے میں ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان، سعودی عرب اور صومالیہ سے امریکا کو مسلسل خطرات پیدا ہو رہے ہیں ۔ ٹرمپ اس پر بھی خاموش نہیں رہے انہوں نے پھر ایک ٹویٹ کیا اور کہا کہ وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کرکے مسائل کا حل کرنے کو تیار ہیں ۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ہندوستان، امریکا کے لئے بہت ہی اہم ملک ہے ۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے آٹھ مہینے بعد نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کو ماضی میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں امریکا کا اہم شریک قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں دہشت گردوں کو پناہ دے رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہوں کے مسئلے پر خاموش نہیں رہا جا سکتا کیونکہ وہاں سے افغانستان میں امریکی اور مغربی افواج پر حملے ہوتے ہیں ۔  

جولائی  2018 کے ٹویٹ میں انہوں نے پاکستان اور پاکستانی قوم کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ہمیں فریب اور جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں دیا ۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے پندرہ سال کے دوران پاکستان کی 33 ارب ڈالر کی مدد کی تاہم پاکستان سے ہمیں جھوٹ اور فریب کےعلاوہ کچھ بھی نہیں ملا ۔

 

 

ٹیگس