Nov ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۲:۲۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان: مہاراشٹر میں تبدیلی مذہب مخالف بِل کے خلاف عیسائیوں کی مہم کا آغاز

ہندوستان کی ریاست مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں عیسائیوں نے تبدیلی مذہب مخالف بِل کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے اس سلسلے میں مہم کا آغاز کردیا ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی ذرائع ابِلاغ کی رپورٹ کے مطابق بامبے کیتھولک سبھا کی جانب سے ممبئی، تھانے اور نوی ممبئی میں چرچ کے باہر اور 35 دیگر مقامات پر پرامن احتجاج کیا گیا۔ عیسائی برادری نے اس بِل کی سنگینی کے پیش نظر دیگر مذاہب کے ماننے والوں سے بھی آواز بِلند کرنے کی اپیل کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے تبدیلی مذہب مخالف بِل سرمائی اجلاس میں ناگپور میں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔’دی بامبے کیتھولک سبھا ‘نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے گزشتہ روز مہم کا آغاز کیا اور مہم کے پہلے مرحلے میں ممبئی ، تھانے اور نوی ممبئی میں چرچ اور دیگر 35 اہم مقامات پر خاموش احتجاج کیا۔

اس سلسلے میں بامبے کیتھولک سبھا کے ترجمان ڈولفی ڈیسوزا نے کہا کہ اس بِل کی زد میں محض کیتھولک ہی نہیں بِلکہ دیگر مذاہب بھی آئیں گے اور سب کے آئینی حقوق پر ضرب لگے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ دویندر فرنویس  سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’فریڈم آف ریلیجن‘ (مذہب کی آزادی) مخالف بِل واپس لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بِل  سے متعلق کئی خدشات ہیں، اسی لئے اتوار کو ممبئی، تھانے اور نوی ممبئی میں کئے گئے مظاہروں میں  شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اپنا احتجاج درج کرایا۔

بامبے کیتھولک سبھا کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے ملک میں معاشی ناہمواری اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، جو حکومت کی ترجیح ہونی چاہئے، اس کے برخلاف ایسے غیر ضروری اقدامات میں الجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسے میں ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہمیں اپنے مذہب پر  پرامن طریقے سے چلنے اور عمل کرنے دیا جائے، جس کی ہمارا آئین ضمانت ہی نہیں بِلکہ تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔

ڈولفی ڈیسوزا نے انتباہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ خاموشی ظلم کو طاقت دیتی ہے اور اب خاموش رہنا دشوار ہوگیا ہے، ہمیں آواز اٹھانی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ مہم جاری رہے گی اور آئندہ 16نومبر کو آئی سی کالونی بوریولی میں پُرامن  احتجاج کیا جائے گا۔

 

ٹیگس