Mar ۰۳, ۲۰۲۰ ۱۱:۳۰ Asia/Tehran
  • تفتان میں قرنطینہ سینٹر کے زائرین کا احتجاج اور مظاہرہ

پاکستان کے سرحدی اور ایران سے متصل شہر تفتان میں ایران سے پاکستان واپس جانے والے زائرین نے تفتان قرنطینہ سینٹر میں طبی سہولیات نہ ہونے پرحکومت کے خلاف احتجاج کیا، نعرے لگائے اور کوئٹہ جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

موصولہ رپورٹوں کے مطابق تفتان میں قرنطینہ سینٹر کے زائرین حکومت کغ خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اورتفتان کے مرکزی چوک پر مظاہرہ کیا۔ قرنطینہ سینٹر تفتان میں موجود مسافروں نے صفائی نہ ہونے اور ماسک سمیت دیگر طبی سہولیات کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے گھر بھجوانے کا مطالبہ کیا۔ زائرین کا مطالبہ تھا کہ ہمیں ماسک، کمبل اورعلاج کی سہولیات میسر نہیں اس لئے ہمیں قرنطینہ سے نکال کر گھروں کو بھیجا جائے۔ جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کا موقف ہے کہ سکریننگ مکمل ہونے تک زائرین کو گھروں کی اجازت نہیں دے سکتے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے عنایت سنجرانی کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاؤس قرنطینہ میں قیام پذیر 2300 زائرین میں کھانا تقسیم کر دیا گیا ہے۔ انھیں 7 یوم کے لئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے ایران  اورپاکستان کی زمینی سرحد تفتان کئی روز سے بند ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں کورونا وائرس کا مزید ایک کیس سامنے آنے کی تصدیق کردی جس کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹویٹ کرتے ہوئے پانچویں کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔ گلگت سے تعلق رکھنے والی 45 سالہ خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ قومی ادارہ صحت بھیجے گئے ٹیسٹ میں خاتون میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔

ٹیگس