May ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۹:۰۱ Asia/Tehran
  • شام میں امریکہ اور مغرب کی ایک اور رسوائی

شام کے شہر دوما میں کیمیائی حملے کے تحقیقاتی نتائج میں تحریف کے بارے میں کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی عالمی تنظیم کی رپورٹ نے اس تنظیم اور خاص طور پر امریکہ اور مغرب کو ایک اور رسوائی سے دوچار کردیا ہے۔

او پی سی ڈبلیو کے معائنہ کار این ہنڈرسن نے اعتراف کیا ہے کہ شام کے شہر دوما کے علاقے غوطہ شرقیہ میں کیمیائی حملے کے بارے میں اس تنظیم کی رپورٹ حقائق کے مطابق نہیں ہے۔

این ہنڈرسن نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ دوما میں جائے وقوعہ کے معائنے اور چانچ پڑتال کی بنیاد پر، اس بات کا امکان زیادہ ہے کہ کیمیائی گیسوں کے کیپسول اور کنستر آسمان سے نہیں گرائے گئے بلکہ کچھ لوگوں کے ذریعے زمین پر نصب کیے گئے تھے۔

آٹھ اپریل دوہزار اٹھارہ کو مغربی اور اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے پوری ہم آہنگی کے ساتھ شام کے شہر دوما کے علاقے غوطہ شرقیہ میں کیمیائی حملوں کی جھوٹی خبر نشر کی تھی اور بغیر کسی ثبوت کے اس کا الزام شامی فوج پر عائد کیا گیا تھا۔

چندر روز بعد ہی واضح ہوگیا تھا کہ علاقے میں کوئی کیمیائی حملہ نہیں بلکہ مغربی ملکوں اور ان کے ذرائع ابلاغ نے وائٹ ہیلمٹ گروپ کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کو بچانے کے لیے کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا تھا۔

ٹیگس