Jan ۲۲, ۲۰۲۰ ۰۷:۴۲ Asia/Tehran
  • نائن الیون حملہ خود سی آئی اے کا کام ہے: فرانسیسی نصاب تعلیم

فرانس کے اسکولوں میں پڑھائی جانے والی تاریخ کی نصابی کتاب میں نائن الیون حملے کے پیچھے امریکی جاسوسی ادارے سی آئی اے کے ملوث ہونے کے انکشاف نے فرانس اور امریکہ میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانس کے اسکولوں میں پڑھائی جانے والی تاریخ کی ایک درسی کتاب میں ایسے اشارے موجود ہیں کہ امریکا میں 11 ستمبر 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون کی عمارتوں پر طیارے ٹکرا کر 3 ہزار سے زائد شہریوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے واقعے میں خود امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے ملوث ہے۔

اس کتاب کو درس و تدریس سے وابستہ جین پیئریر روچر نے سیکنڈری کلاسوں کے لیے لکھا تھا جس کے صفحہ 204 پر مصنف رقم طراز ہیں کہ دہشت گرد جماعت القاعدہ کی تشکیل ہو یا نائن الیون حملہ ہو، دنیا میں ہونے والا کوئی بڑا واقعہ سی آئی اے کی مرضی کے بغیر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا، امریکا مشرق وسطیٰ تک اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے یہ سب کچھ کرسکتا ہے۔

ایک طالبعلم کی ماں نے کتاب کا یہ صفحہ پڑھا اور دوسرے لوگوں سے اس پر بات کی تو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پریہ فرانس میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس پر پبلشر اور مصنف پر معافی مانگنے کیلئے دباو ڈالا گیا اور باالاخر با دل نخواستہ شدید دباو کے تحت پبلشر اور مصنف نے فیس بک پر اساتذہ کے مخصوص ’پیج‘ پر معافی مانگی ۔

واضح رہے کہ مشہور زمانہ نائن الیون واقعے میں امریکی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے پر کئی تجزیہ کار، مصنفین اور شہری یقین رکھتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ  جہاں پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا وہاں طیارہ ٹکرا دینا اور وہ بھی القاعدہ جیسی تنظیم کیلئے جو خود امریکہ کا کرتا دھرتا ہوعقل و فہم سے بالاتر ہے۔

 

ٹیگس