سعودی عرب میں دہشت گردی
-
سعودی عرب میں دہشت گردی
سعودی عرب کی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران اکہتر افراد کو دہشت گردی کے اقدام اور سیکورٹی کے خلاف کام کرنے کے الزام کے تحت گرفتار کیا ہے۔
سعودی عرب کی سیکورٹی فورس نے ہفتے کے دن کہا کہ گرفتار ہونے والوں کا تعلق شام، یمن اور مصر سمیت چند عرب ممالک سے ہے جبکہ باقی افراد سعودی عرب کے ہی شہری ہیں۔ سعودی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر افراد کو انتیس اکتوبر کے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا۔ اس آپریشن میں اکسٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے صرف دو غیر ملکی ہیں جبکہ باقی سارے افراد سعودی عرب کے ہی شہری ہیں۔
سعودی عرب میں چونکہ سلفی اور وہابی مراکز موجود ہیں اس لئے سعودی عرب نے خطے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سعودی عرب نے حالیہ چند برسوں کے دوران خطے خصوصا شام میں انتہاپسند گروہوں کی مالی حمایت کرنےکے علاوہ سلفی اور وہابی نظریات کی وجہ سے انتہا پسندوں کو اپنی جانب مائل کیا ہے۔ سعودی عرب میں انتہاپسندوں کو اپنی جانب مائل کرنے کی بہت صلاحیت پائی جاتی ہے اور یہی چیز اب سعودی عرب کے لئے ایک خطرہ بن چکی ہے۔
سعودی عرب کو خارجہ اور داخلہ پالیسی دونوں میدانوں میں انتہاپسندانہ افکار کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ آل سعود نے شام اور عراق میں انتہاپسند اور دہشت گرد گروہوں کی مدد کی تو اسے انتہاپسندانہ افکار کی ترویج کی وجہ سے خود سعودی عرب میں امن مخالف اقدامات کا سامنا کرنا پڑا۔ سعودی عرب جس طرح شام میں دہشت گردوں کی کھل کر حمایت کر رہا ہے اور اپنے اہداف کے حصول کے لئے کسی طرح کی حد کا قائل ہوئے بغیر ان کو اپنے آلۂ کار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اسی طرح سعودی عرب کے اندر انتہاپسند چیونٹی کی چال سے آل سعود کے خلاف جنگ کے لئے نکل کھڑے ہوئےہیں۔
سعودی عرب میں بدامنی کے واقعات نے آل سعود کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور ان کو اپنے ملک میں چیونٹی کی چال سے آگے بڑھنے والی دہشت گردی پر تشویش ہے۔ سعودی حکام جس قدر داعش سمیت دہشت گرد گروہوں کی مالی اور نظریاتی حمایت اور مدد کر رہے ہیں اسی قدر سعودی عرب کے اندر انتہا پسند سلفی اپنے بدامنی کے اقدامات میں شدت پیدا کر کے آل سعود کا خون چوس رہے ہیں۔
سعودی عرب میں حفاظتی انتظامات سخت کئے جانے اور روزانہ ہونے والی گرفتاریوں سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ آل سعود اس ملک میں انتہاپسندی میں پیدا شدہ شدت سے خوفزدہ ہے۔ سعودی عرب نے حالیہ چند برسوں کے دوران غلط پالیسیاں اپنا کر ملت اسلامیہ پر بہت ظلم ڈھائے ہیں۔ جس کا عملی مصداق شام اور عراق میں دہشت گرد گروہ داعش کے خونخوار عناصر کی حمایت کے علاوہ یمن میں سعودی عرب کے مظالم بھی ہیں۔