اسلامی ممالک میں امن و آسائش اور ترقی ایران کے مفاد میں ہے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی نے پڑوسی اور اسلامی ممالک میں امن ، آسائش اور پیشرفت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مفاد میں قرار دیا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے اتوار کی شام تہران میں ترکمنستان کے صدر قربان قلی بردی محمد اف سے ملاقات کے موقع پر فرمایا کہ ایران اور ترکمنستان کی سرحدیں امن و سکون کی سرحدیں ہیں اور دونوں ملکوں کے لئے باعث اطمینان ہیں اور خلیج فارس اور آزاد سمندروں تک پہنچنے کے لئے ایران کے راستے سے استفادہ ترکمنستان کے لئے ایک قیمتی موقع ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے بے پناہ صلاحیتوں سے استفادہ کی ضرورت پر تاکید کر تے ہوئے فرمایا کہ معاہدوں پر عمل درآمد کے لئے ضروری ہے کہ سنجیدگی سے موثر قدم اٹھایا جائے- ایران اور ترکمنستان بے پناہ مشترکہ مواقف اورسیاسی ، ثقافتی ، سماجی اور اقتصادی مواقع کے حامل ہیں-
تہران اور عشق آباد نے باہمی احترام اور مساوی حقوق کے اصول کے مد نظر اپنے اقتصادی اور سیاسی معاملات کا تعین کیا ہے- ایران اور ترکمنستان کے درمیان اطمینان بخش اور اچھا اقتصادی تعاون، علاقے میں ایک مناسب آئیڈیل ہے- اس سلسلے میں اتوار کو اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکمنستان کے صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے نو سمجھوتوں پر دستخط ہوئے-
ایران اور ترکمنستان کے صدور نے اچھے اور قابل احترام تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے اپنا تجارتی لین دین سالانہ ساٹھ ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف معین کیا ہے- ایران اور ترکمنستان کے اعلی حکام نے گیس ، بجلی ، ریل اور سڑک کے ذریعے نقل و حمل ، صنعت ، زراعت ، سیاحت اور ثقافتی امور میں تعاون پر ہمیشہ تاکید کی ہے-
ایران اور ترکمنستان کے درمیان اقتصادی تعاون کا عروج اور سر فہرست موضوع گیس کے میدان میں تعاون ہے اور بردی محمد اف اور حسن روحانی کے درمیان ملاقات میں دونوں نے گیس کی خرید و فروخت اور انجینیئرنگ و ٹیکنیکل خدمات فراہم کرنے پر اتفاق کیا-
دو دوست اور پڑوسی ملک کی حیثیت سے ایران اور ترکمنستان کے درمیان تعاون مشترکہ مفاد کا حامل ہے اور ایران کے صدر کے بقول دونوں ملک طویل مدت میں اقتصادی ، ثقافتی اور علاقائی تعاون کے میدان میں جامع دستاویزات تیار کریں گے-
ایران ، پڑوسی اور اسلامی ممالک سمیت مختلف ملکوں کے ساتھ تعاون کے فروغ کے تناظر میں ان کے امن ، آسائش اور پیشرفت کو اپنے مفاد میں سمجھتا ہے- اس اہم اور بنیادی اصول کے پیش نظر ایران اور ترکمنستان کی سرحدیں ہمیشہ امن و سکون کی سرحدیں رہی ہیں-
تہران اور عشق آباد کے تعلقات کی اسٹریٹیجک اہمیت اسی پائدار امن کے سایے میں معنی و مفھوم پیدا کرتی ہے- ایران اور ترکمنستان اقتصادی سرگرمیوں کے لئے اچھی پوزیشن کے حامل ہیں اور ٹرانزیٹ کے لحاظ سے وسطی ایشیا اور خلیج فارس کے علاقے تک پہنچنے کے لئے دوسرے ملکوں کے لئے ایک پل کا کردار ادا کرسکتے ہیں-
ایران اور ترکمنستان اچھے باہمی تعلقات اور بے پناہ استعداد و صلاحیت کے حامل ہونے کے باعث دہشت گردی کے خلاف جنگ اور قیام امن کے سلسلے میں بھی ذمہ دار کردار کے حامل ہیں اور دونوں ملک دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ میں بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں-
رہبرانقلاب اسلامی کے بقول ، تہران اور عشق آباد علاقے میں آگ بھڑکانے کے عمل کا مقابلہ کرنے کے لئے بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہیں اور دہشت گرد گروہوں کے مقابلے اور انھیں ناکام بنانے کا راستہ ، صحیح اسلامی سرگرمیوں میں عوام کو موقع دینا اور معقول و معتدل اسلامی فکری تحریکوں کو مضبوط بنانا ہے-