یمن میں سعودی عرب کے جرائم پر ردعمل
بین الاقوامی اداروں کے انتباہ کے باوجود سعودی عرب، یمن کے عوام کے خلاف بدستور ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
یمن کے دارالحکومت صنعا کے ہسپتالوں میں روز بروز سعودی لڑاکا طیاروں کی بمباری میں زخمی ہونے والے ایسے افراد کو داخل کیا جا رہا ہے جن کے جسم پر بمباری کے نتیجے میں ناشناختہ اور لاعلاج بیماری کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ یمنی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی ایسے بیماروں کا مشاہدہ نہیں کیا تھا اور زخمیوں میں اس قسم کی بیماری، سعودی عرب کی جانب سے ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ یمن میں سعودی لڑاکا طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کے بدن پر سخت بڑے اور گہرے چھالے پڑ رہے ہیں جو پھر بہت جلد پورے بدن میں پھیل جاتے ہیں۔ انسانی حقوق کی نگران تنظیموں کی رپورٹوں سے بھی پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں عرب اتحاد کی جانب سے یمن کے رہائشی علاقوں پر امریکی ساخت کے کلسٹر بم، استعمال کئے گئے ہیں۔ انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے، کہ جس کا ہیڈکوارٹر نیویارک میں ہے، ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی ساخت کے کلسٹر بم، جو حال ہی میں یمن منتقل کئے گئے ہیں، غیر فوجی علاقوں میں استعمال کئے جا رہے ہیں، جبکہ اس قسم کے بموں پر، نہ صرف بین الاقوامی سطح پر بلکہ امریکہ کے برآمداتی قوانین میں بھی پابندی ہے۔ اس غیر سرکاری تنظیم نے صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے یمن کے چار صوبوں پر پانچ حملوں میں کلسٹر بم استعمال کئے ہیں۔ انسانی حقوق کی نگراں تنظیم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی، نیز انھیں ہتھیار فراہم کرنے والے امریکی، کلسٹر بم کے استعمال پر پابندی کی کوئی پرواہ نہیں کر رہے ہیں۔
یمنی عوام کے قتل عام سے متعلق سعودی اقدامات کے ردعمل میں اقوام متحدہ کے ادارۂ یونسکو کی ڈائریکٹر جنرل نے یمن پر سعودی حملوں میں یمنی صحافیوں اور نامہ نگاروں کے ہونے والے جانی نقصان کی شدید مذمت کی ہے۔ ارینا بوکووا نے ایک بیان میں، جو اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا، یمن پر سعودی لڑاکا طیاروں کے حملے میں یمنی ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر منیر حکیمی اور کارکن ہما سعد حجیرہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے یمن میں صحافیوں اور نامہ نگاروں نیز ذرائع ابلاغ سے وابستہ کارکنوں کو تحفظ فراہم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ممالک، امریکہ کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں جن میں اس ملک کی بنیادی تنصیبات، رفاہی ادارے، ہسپتال و طبّی مراکز، اسکول اور رہائشی مکانات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جبکہ یمن پر کئے جانے والے ان جارحانہ حملوں میں اب تک عورتوں اور بچوں سمیت ہزاروں افراد شہید و زخمی اور دسیوں ہزار دیگر بےگھر ہو چکے ہیں۔
یمن پر سعودی جارحیت کے ردعمل میں یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یمن کی صورت حال کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی ہے، جس میں انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ یمن میں رفاہی و طبّی نیز خوراک و غذائی اشیاء کے مراکز پر سعودی اتحاد کے حملوں نے اس ملک کو انسانی المیے کے دہانے پر لاکھڑا کر دیا ہے۔