Apr ۲۱, ۲۰۱۶ ۱۶:۲۰ Asia/Tehran
  • دشمنوں کو دندان شکن جواب دیا جائے گا

رہبر انقلاب اسلامی نے طلبا کی اسلامی انجمنوں کے ہزاروں اراکین سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی موجودہ صورتحال کی وضاحت کی۔

آپ نے فرمایا کہ اسلامی نظام کا مقابل محاذ ایرانی جوانوں کے دینی اور انقلابی تشخص کو تبدیل کرنے اور ان کو امید اور جذے سے محروم کرنےکے درپے ہے اور اس محاذ کے مقابلے کا واحد راستہ سافٹ وار کے کمانڈروں کے طور پر دیندار، انقلابی اور پاکدامن جوانوں کی تربیت ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی قیادت والے تسلط کے نظام کے ساتھ مختلف میدانوں میں اسلامی جمہوری نظام کے ٹکراؤ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کی ہمہ گیر خود مختاری بھی ان میدانوں میں سے ایک ہے کیونکہ بڑی طاقتیں اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے والے ہر ملک کا مقابلہ کرتی ہیں۔

انقلاب اسلامی ایران کو اپنی کامیابی کے آغاز سے ہی ایسے بہت سخت دشمنوں کا سامنا رہا ہے جنہوں نے اس انقلاب پر ضرب لگانے کے لئے ہر حربہ آزمایا۔ انقلاب اسلامی ایران نے خطے اور دنیا کی سیاسی صورتحال کو بدل کر رکھ دیا اور مظلوم اقوام کو مشرقی اور مغربی بلاک سے نجات کا ایک نیا راستہ دکھایا۔ اسلامی انقلاب نے دوسری ہر چیز سےزیادہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے لئے مشکلات کھڑی کیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد امریکہ نے تہران میں اپنے سفارت خانے اور شاہی حکومت سے وابستہ افراد کی مدد سے کودتا کے ذریعے ایران کے نئے تشکیل یافتہ اسلامی جمہوری نظام کو سرنگوں کرنے کا منصوبہ بنایا۔ حضرت امام خمینی( رح)                    کے پیرو اسٹوڈنٹس نے امریکی سفارت خانے پر، کہ جو اس وقت جاسوسی کے اڈے میں تبدیل ہوچکا تھا، قبضہ کر کے اس کودتا کو ناکام بنا دیا۔ امریکی حکومت نے اس کے بعد تہران میں اپنے یرغمالی جاسوسوں کی آزادی کے بہانے ایران کے حساس سیاسی، اقتصادی اور فوجی مراکز پر حملے کی پلاننگ کی۔ ایران کے مشرقی علاقے میں واقع صحرائے طبس میں آنے والے ریت کے طوفان کے باعث امریکہ کے فوجی طیارے اور ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے اور امریکہ کا یہ منصوبہ بھی ناکام ہوگیا۔ صدام کو ایران پر حملے کے لئے اکسانا اسلامی جمہوری نظام کی سرنگونی سے متعلق امریکہ کا ایک اور اقدام تھا۔ صدام حکومت کے ساتھ غیر مساوی آٹھ سالہ جنگ کے دوران ایران کے شجاع جوانوں کی عظیم استقامت کی بدولت امریکہ کی یہ سازش بھی ناکام ہوگئی۔

امریکہ نے بعد والے مرحلے میں خطے میں ایرانوفوبیا کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے انقلابی اقدار کی ترویج اور مختلف میدانوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت کی روک تھام کی کوشش کی۔ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو فوجی ظاہر کرنا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ظالمانہ پابندیوں کے ذریعے اسلامی جمہوری نظام کے خلاف ایک بین الاقوامی محاذ کی تشکیل کی کوشش امریکہ کی ایران مخالف پالیسیوں کے مصادیق ہیں۔ گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایران کے ایٹمی معاہدے پر دستخط ہونے اور ایران کو ایک ایٹمی ملک کے طور پر تسلیم کئے جانے سے امریکہ کا یہ حملہ بھی ناکام ہوگیا۔ اسلامی انقلاب کے دشمن اب ایران کی جوان نسل پر اثر انداز ہونے اور اسلامی جمہوری ایران کے خلاف سافٹ وار کے درپے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں فرمایا ہے کہ ایران کے ساتھ امریکہ، صیہونیوں اور ان کے پیرووں کی ہمہ گیر سافٹ وار جاری ہے اور یہ جنگ ہارڈ وار سے کئی گنا زیادہ خطرناک ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے دشمنوں کے بعض بے بنیاد بیانات کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ بعض اوقات دشمن ہارڈ وار اور بمباری کی دھمکی دیتے ہیں لیکن یہ دھمکیاں کھوکھلی ہیں کیونکہ ان میں ایسا کرنے کی جرات نہیں ہے اور اگر انہوں نے اس غلطی کا ارتکاب کیا تو ان کو دندان شکن جواب دیا جائے گا۔

ٹیگس