ایران، لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے پرعزم
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے جو ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے ونزوئیلا کے دورے پر ہیں، ونزوئیلا کے صدر سے ملاقات میں دنیا میں قیام امن میں ناوابستہ تحریک کے اہم کردار کی یاد دہانی کرائی-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ونزوئیلا کے صدر نکلس مادورو سے ملاقات میں ناوابستہ تحریک پر اس ملک کی صدارت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تہران ، اس تحریک کی صدارت کے دور کے اپنے تجربات سے ونزوئیلا کو مستفید کرنے کے لئے تیار ہے- صدر روحانی نے کہا کہ ناوابستہ تحریک آج کی دنیا میں بڑا کرداراد کرسکتی ہے اوراسی وجہ سے اس تحریک کے اراکین کو باہمی تعاون و اتحاد سے اپنے اجتماعی مفادات پورے کرنے چاہئے- ونزوئیلا کے جزیرے مارگاریٹا میں سنچر سے ناوابستہ تحریک کا اجلاس شروع ہوا ہے جو دو دنوں تک جاری رہے گا اور اس کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اس تحریک کی صدارت ونزوئیلا کے حوالے کریں گے- ایران کے صدر نے اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے مشترکات خاص طور پر تیل کی قیمت میں کمی اور دنیا کی معیشت پر اس کے اثرات کے بارے میں کہا کہ تیل کی منڈی میں استحکام ، س کی منصفانہ قیمت ، تیل پیدا کرنے والوں کا اس کی پیداوار میں منصفانہ ساجھیداری، تیل پیدا کرنے والوں اور انرجی استعمال کرنے والوں کے مفادات کی ضامن ہے- اس ملاقات میں ونزوئیلا کے صدر نیکلس مادورو نے اس بات پرتاکید کرتے ہوئے کہ کاراکاس ، مختلف میدانوں میں تہران کے ساتھ تعاون کے فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے کہا کہ کاراکاس بھی تشویش کے ساتھ تیل کی منڈی کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس کا خیال ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو چاہئے کہ اتحاد کے ساتھ تیل کی قیمتوں میں ثبات و استحکام لانے کی کوشش کریں- اگرچہ ایرانی وفد کے دورہ ونزوئیلا کا اصلی مقصد ناوابستہ تحریک کے رکن ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ہے تاہم اس وفد کا دورہ لاتینی امریکہ ، گذشتہ دورں کی نسبت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اورپھر اس کے بعد ایرانی وفد کے کیوبا دورے کے پروگرام سے پتہ چلتا ہے کہ ایران ، لاتینی امریکہ کے ممالک سے تعلقات میں فروغ کو اہمیت دیتا ہے- اس بات کے پیش نظرکہ اسلامی جمہوریہ ایران اور لاتینی امریکہ کے ممالک کے درمیان تعلقات میں گذشتہ برسوں کے دوران غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اس علاقے کے دوسرے ممالک کے مقابلے مین ایران اور ونزوئیلا کے تعلقات زیادہ اہمیت کے حامل ہیں یہاں تک کہ ونزوئیلا اس وقت لاتینی امریکہ میں برآمدات کے لئے ایران کے ہدف ملک میں تبدیل ہوچکا ہے- جغرافیائی لحاظ سے کافی فاصلے پر ہونے کے باوجود لاتینی امریکہ کہ جو کسی زمانے میں امریکہ کی کالونی کہا جاتا تھا آج وہیں ونزوئیلا ، امریکہ کی امپریالیزم پالیسیوں کی مخالفت ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور تیل کی قیمتوں مین ثبات جیسے میدانوں میں ایران کے ساتھ اپنے مشترکات کے باعث دو مضبوط اتحادی میں تبدیل ہوگئے ہیں-