Sep ۲۸, ۲۰۱۶ ۱۷:۲۰ Asia/Tehran
  • پاکستان میں سارک اجلاس کا بائیکاٹ

اسلام آباد میں جنوبی ایشیا کے بعض ملکوں کی تعاون تنظیم سارک کے نمائندوں کے اجلاس میں افغانستان اور بنگلہ دیش نے شرکت نہیں کی۔

 

اسلام آباد میں جنوبی ایشیا کے بعض ملکوں کی تعاون تنظیم سارک کے نمائندوں کے اجلاس میں افغانستان اور بنگلہ دیش نے شرکت نہیں کی۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سارک کے رکن ملکوں میں کرپشن کے مقابلے کے زیر عنوان ماہرین کا اجلاس شروع ہوا ہے لیکن افغانستان اور بنگلادیش کے نمائندوں نے دہشتگردی کے تعلق سے پاکستان کی پالیسیوں پراحتجاج کرتے ہوئے اس اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ البتہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان خاصی کشیدگی کے باوجود ہندوستان نے اس نشست میں شرکت کے لئے اپنا وفد اسلام آباد بھیجا ہے۔ پاکستان میں سارک ماہرین کی نشست سے چند ہفتے قبل ہندوستان میں افغانستان کے سفیر شیدا محمد ابدالی نے کہا تھا کہ سارک کے رکن ملکوں منجملہ افغانستان، بنگلا دیش اور ہندوستان کو چاہیے کہ وہ ماہرین اجلاس کا بائیکاٹ کرکے اسلام آباد کو مشترکہ طور پر پیغام بھیجیں۔ ان کے بقول علاقے کے ممالک دہشتگردی کے تعلق سے پاکستان کے دوغلے رویئے کو برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ دہشتگردی نے علاقے کے امن و سکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بتایا جاتا ہےکہ ہندوستانی میڈیانے رپورٹیں دی ہیں کہ بنگلادیش میں حالیہ دہشتگردانہ بم دھماکے میں مبنیہ طور پر پاکستان ملوث ہے جس کی وجہ سے نئی دہلی میں افغانستان کے سفیر نے بنگلادیش سے اسلام آباد اجلاس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے البتہ پاکستانی حکومت نے ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان کو علاقے اور بنگلادیش کے عوام کے نزدیک بدنام کرنےکی سازش قراردیا ہے۔

افغانستان اکثر اپنی سرزمین پرہونے والے حملوں کا ذمہ دار پاکستان کو قراردیتا ہے اور اس کا خیال ہے کہ اسلام آباد افغانستان میں امن و استحکام کی برقراری نہیں چاہتا بلکہ یہ کوشش کررہا ہےکہ افغانستان میں بدامنی جاری رہے۔ اسی اساس پر افغانستان میں امیریکن یونیورسٹی پر حالیہ حملے کے بعد پاکستان کی آئی ایس آئی پر اس حملے کا الزام لگایا گیا۔

بنگلادیش کی حکومت بھی دہشتـگردی کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں سے بدگمان ہے اور پاکستان پرڈھاکہ کے مخالفین کی حمایت کا الزام لگاتی ہے اور اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد ڈھاکہ کے داخلی امور میں مداخلت کرتا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ افغانستان اور بنگلادیش پاکستان میں سارک اجلاس کا بائیکاٹ کرکے پاکستان کو الگ تھلگ کرنا چاہتے ہیں۔افغانستان و بنگلادیش کی جانب سے  پاکستان میں جاری دوروزہ سارک اجلاس پر منفی اثرات پڑسکتے ہیں اور دیگر ارکان بھی پاکستان سے بدگمانی میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کو گوشہ گیر کرنا ایسا مسئلہ جس کو  ہندوستان اور افغانستان نے حالیہ مہینوں میں کئی مرتبہ  اٹھایا ہے اور ان دو ملکوں کو امید ہے کہ عالمی سطح پر دباؤ ڈالے جانے اور اسلام آباد کو الگ تھلگ کرنے کی کوششوں سے اسلام آباد دہشتگردی کے تعلق سے اپنی پالیسیوں کو شفاف بنائے گا۔

 

ٹیگس