انسانی حقوق کے دعوےداروں کا دوغلا پن
امریکہ اور اس کے بعض اتحادیوں کی جانب سے انسانی حقوق کے سلسلے میں ایران کے خلاف بے بنیادی تکراری دعوؤں نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو ایران مخالف قرار داد کی منظوری کے میدان میں تبدیل کردیا
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے جمعرات کی شام ایران میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے کینیڈا اور امریکہ کی مجوزہ قرار دار پر پچاسی ممبران نے قرارداد کے حق میں تیس ممبران نے مخالفت میں ووٹ دیئے جبکہ اڑسٹھ ممبران نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے انسانی حقوق کے سلسلے میں ایران مخالف قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرار داد سیلیکٹیو ، خودغرضی پر مبنی اور سیاسی اہداف کے تحت تیار اور منظور کی گئی ہے-
امریکہ اور اس کے حامی منجملہ کینیڈا خود دنیا میں انسانی حقوق کو پامال کرنے والے سب سے بڑا ملک شمار ہوتا ہے- امریکہ میں ہر روز سیاہ فاموں کے حقوق کی پامالی ، اور امریکہ و کینیڈا میں مقامی سرخ فاموں یعنی ریڈ انڈین پر تاریخی ظلم اور اسرائیل و سعودی عرب جیسی بچوں کی قاتل حکومتوں کے ساتھ یکجہتی انسانی حقوق کے حوالے سے انسانی حقوق کے دعوے داروں کے کارناموں کا ایک حصہ ہے-
سیاسی مسائل کے ماہر اکبرغفوری مغرب میں انسانی حقوق کے سلسلے میں دہرے معیارات پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ : امریکہ اور کینیڈا میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی کی روزانہ متعدد مثالیں سامنے آتی ہیں - سرخ فام کہ جو امریکہ و کینیڈا کے اصلی باشندے ہیں انھیں حیرت انگیز قتل عام اور انسانی حقوق کی پامالی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور امریکہ میں داؤدی فرقے کے اسی افراد کو ان کے گھروں میں نذر آتش کردیا گیا -
امریکہ اور اس کے اتحادی خود کو آزادی و انسانی حقوق کا حامی بتاتے ہیں جبکہ دنیا اس کے برخلاف دیکھ رہی ہے - انسانی حقوق کے یہ دعوے دار اسی وقت تک اس کا احترام اور پابندی کرتے ہیں جب تک اس سے ان کے مفادات نہیں ٹکراتے - انسانی حقوق کے یہ دعوے دار ایران کے خلاف جنگ میں مجرم صدام کی حمایت میں سب سے آگے تھے- انھوں نے صدام کو انواع و اقسام کے بم ، میزائل اور کیمیاوی ہتھیار دے رکھے تھے اور ایران کے مسافر بردار طیارے کو جس پربچوں اور عورتوں سمیت دوسو نوے افراد سوار تھے ، سرنگوں کردیا تھا- اس وقت بھی انسانی حقوق کے یہی حامی ایران کے خلاف قرارداد تیار کرتے ہیں ، پیش کرتے ہیں اور کچھ ملکوں کو ڈرا دھمکا کر یا لالچ دے کر اسے منظور کراتے ہیں-
امریکہ کہ جو اپنی تاریخ میں انسانی حقوق کی پامالی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے ابھی کچھ دنوں پہلے ٹرمپ کے حکم سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے باہر نکل گیا تاکہ اطمینان سے اپنا انسانیت دشمن رویہ جاری رکھ سکے- انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سلسلے میں وائٹ ہاؤس کا اقدام ، مہاجرین کے سلسلے میں ٹرمپ کی پالیسیوں میں بھی دیکھا جا سکتا ہے- جیسا کہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : انسانی حقوق کے سلسلے میں ممالک میں انسانی حقوق کا جائزہ لینے کی مناسب جگہ اور عالمی ادارہ ، انسانی حقوق کا عالمی دورانیاتی جائزہ میکانیزم (یو پی آر) ہے کہ جس میں بلا کسی امتیاز کے انسانی حقوق کے سلسلے میں ملکوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے- چنانچہ اس میکانیزم میں ایران کی فعال و تعمیری شرکت سے انسانی حقوق کے فروغ کے لئے اسلامی جمہوریہ کی سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے-