ملت ایران کی توہین کے سائے میں، قاتلوں کے لئے ٹرمپ کی حمایت
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر کی جانب سے ایک بار پھر ایرانی قوم کی توہین کئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی انتہاپسندوں کے توسط سے ملت ایران کو نابود کرنے کا خواب کبھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا-
محمد جواد ظریف نے بدھ کے روز ٹوئیٹر پیج پر لکھا کہ ایرانی قوم کو ایک بار پھر " دہشت گرد قوم" بتانے سے یہ بات پوری طرح واضح ہوجاتی ہے کہ امریکہ پوری قوم کا دشمن ہے اور اس نے ایران کے خلاف جو غیرقانونی پابندیاں کی ہیں اس سے عوام کو نشانہ بنائے جانے کا اصلی ہدف برملا ہوجاتا ہے- واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ایک بیان میں، سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولیعہد بن سلمان کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے، ایران پر علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا الزام لگایا اور ایک بار پھر ایرانی قوم کی توہین کی ہے- ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ اگر ہم ایران پر نظر ڈالیں تو متوجہ ہوجائیں گے کہ وہ اس وقت ایک "دہشت گرد قوم" ہے-
اس سے پہلے بھی جب امریکی صدر ایٹمی معاہدے سے خارج ہوئے تھے تو اس وقت بھی انہوں نے ایرانو فوبیا اور ایران مخالف اقدامات کے دائرے میں ایرانی قوم کی توہین کی تھی- امریکہ کا یہ رویہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ یہ ملک ایران کی حمایت میں جو دعوے کرتا ہے اس میں جھوٹا ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی ربط نہیں ہے اور ایران کی خودمختار قوم سے امریکہ کی دشمنی واضح ہوجاتی ہے- امریکہ کی ایران مخالف پابندیاں بھی، امریکہ کی موجودہ حکومت کے اسی رویے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ امریکہ میں ماضی کے دوران بر سر اقتدار آنے والی مختلف حکومتوں اور موجودہ حکومت حکومت کی ایرانی عوام سے دشمنی بھی اسی نکتے میں پوشیدہ ہے کہ ایرانی قوم ایک آزاد و خودمختار قوم ہے اور کبھی بھی دوسروں کی مہم جوئی سے متاثر نہیں ہوتی-
ایرانی قوم، گذشتہ چالیس برسوں میں اسلامی جمہوری نظام کے ساتھ ساتھ رہی ہے اور اس نے دشمنوں منجملہ امریکہ کے تمام منصوبوں کا ناکام بنا دیا ہے اور ایرانی قوم کی جانب سے اسلامی جمہوری نظام کا ساتھ دینے کے سبب امریکی حکام کا غم و غصہ ماضی سے زیادہ بھڑک اٹھا ہے-
ڈونلڈ ٹرمپ قاتلوں کی حمایت کے سائے میں، ایسے میں ایرانی قوم کو اپنے زعم ناقص میں دہشت گرد کہہ رہے ہیں کہ یہ قوم گذشتہ چالیس برسوں سے دہشت گردی کی بھینٹ چرھتی آرہی ہے۔ ایسی دہشت گردی کی جس کا فکری اور مالی منبع ، سعودی وہابیت ہے-
اسی سلسلے میں امریکی ایوان نمائندگان کی رکن آنا اسکمانی Anna Eskamani نے بدھ کے روز ، ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران مخالف بیان پر ردعمل میں سی این این ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اگر سعودی عرب کی ماضی کی تاریخ اور اس کے دہشت گردانہ اقدامات پر، کہ جو امریکہ میں پیش آئے، نظر ڈالیں تو آسانی سے یہ بات درک کرسکتے ہیں کہ امریکہ میں سب سے زیادہ کس ملک نے دہشت گردانہ اقدامات کئے ہیں-
ٹرمپ اس سے قبل کہ سیاستداں ہوں، ایک تاجر ہیں اور وہ ملت ایران کی تاریخ سے لاعلم ہیں- اور صرف اس لئے کہ سعودی عرب اپنے پٹرو ڈالر امریکہ کو بھیجتا رہے، ٹرمپ علاقے میں تشدد پھیلانے والے اور دہشت گردی کی ترویج کرنے والے حقیقی عاملوں کا صحیح تعارف نہیں کرا رہے ہیں- ان دنوں سعودی حکام ، ٹرمپ کی ایرانو فوبیا پالیسی کے سائے میں یمن اور دنیا کے دیگر علاقوں میں قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں اور ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں سعودی مخالف صحافی جمال خاشقجی کا قتل بھی آل سلمان کی سرکاری دہشت گردی کی علامت ہے۔ یہ حقیقت دوسرے ملک کو سرزنش کرنے سے چھپ نہیں سکتی-
سوئیڈن کے سابق وزیر اعظم کارل بیلڈٹ Carl Bildt نے بدھ کے روز جمال قاشقجی کے قتل کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ اگر آپ امریکہ سے ہتھیار خرید رہے ہیں اور ایران مخالف بھی ہوں تو کیا آپ کو یہ حق حاصل ہے کہ جسے جہاں چاہئے قتل کیجئے اور ان کو نابود کیجئے- سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کا ایک حصہ دہشت گردی کی حمایت اور بے گناہ افراد خاص طور پر یمنی بچوں کا قتل عام کرنا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ، دہشت گردی میں سعودی عرب کی حمایت اور تعاون کر رہا ہے-