Dec ۲۳, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۲ Asia/Tehran

خلیج فارس کے علاقے جزیرہ قشم میں " پیغمبر اعظم بارہ " فوجی مشقیں جو قومی اتحاد کے پرچم تلے اقتدار کی نمائش اور دیرپا امن کے نعرے کے ساتھ اسٹریٹیجک سطح پر نئی دفاعی توانائی کے مظاہرے کے لئے شروع ہوئی تھیں ان کا آخری مرحلہ سنیخر کو کامیابی سے انجام پایا-

ان فوجی مشقوں میں دفاعی پوزیشن سے حملہ آور بننے کی حکمت عملی اپنانے، تیزی سے پوزیشن سنبھالنے اور جزائر کے دفاع کے لئے حملے کی کارروائی، حملہ آور منصوبوں پرعمل درآمد منجملہ ساحلوں پر قبضے اور دشمن کی تنصیبات کو تباہ  کرنے کی کارروائی کی مشقیں انجام دی گئیں- اسلامی جمہوریہ ایران ، وسیع و عریض بری و بحری سرحدوں کا حامل ہے - ان سرحدوں کے تحفظ کے لئے ماہر اور ٹریننگ یافتہ اور دفاعی ساز و سامان کی حامل مضبوط  فوج کی ضرورت ہے- اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ، اسٹریٹیجک سطح پر جنگی صلاحیت کی حامل ہے اور ایران کی سرحدوں سے باہر بھی مکمل امن و سیکورٹی قائم کرنے کی طاقت رکھتی ہے-

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل محمد علی جعفری نے پیمغمبر اعظم بارہ فوجی مشقوں کے موقع پر کہا کہ یہ مشقیں دشمنوں کے دعؤوں کا ایک جواب ہے - انھیں جان لینا چاہئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی طاقت دفاعی نوعیت کی ہے - جنرل جعفری نے امید ظاہر کی کہ دشمنوں کو پہلے سے زیادہ  ایران کی جوابی کارروائی کی طاقت کا اندازہ ہے-

سیکورٹی کی بنیاد دو عناصر پر ہوتی ہے- پہلا عنصر دفاعی کارروائی میں ٹیکنالوجی و مہارت ہوتا ہے یعنی اگر کوئی ملک اس عنصر سے بہرہ مند نہ ہویا کم بہرہ مند ہو تو اسے دفاعی میدان میں نقصان اٹھانا ہوگا -

 دوسرا عنصر دفاعی طاقت کا حامل ہونا اور ضرورت پڑنے پر حملہ ورانہ دفاعی طاقت کی صلاحیت رکھنا ہے - یہ روش جارحین کا مقابلہ کرنے کے لئے اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بحری فوج کے کمانڈروں اور حکام سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ کے مقابلے میں دشمنوں اور حریفوں کی وسیع محاذ آرائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ، کسی سے جنگ نہیں کرنا چاہتا لیکن اپنی توانائیوں کو اس قدر بڑھائے گا تا کہ دشمن نہ صرف یہ کہ ایران کے حملے سے ہراساں و خوف زدہ ہو بلکہ یکجہتی ، اقتدار اور میدان میں مسلح افواج کی موثر موجودگی سے ملت ایران کو درپیش خطرے کا سایہ بھی دور ہوجائے-

اس موقف کے مطابق ان مشقوں کا انعقاد اور ایران کے دفاعی ڈاکٹرئن میں حملہ کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ اس پیغام کا حامل ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، کے دفاعی ڈاکٹرین میں خطرات کو دور کرنے اور دشمن کا پیچھا کرنے کے لئے ضروری روایتی اقدامات کو جو انجام دینا شامل ہے-

بریگیڈیئرجنرل پاکپور نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران اسلامی کسی بھی ملک کے لئے خطرہ نہیں ہے کہا کہ : اگر دشمن کی نیت بری ہوگی تو پوری طاقت و صلاحیت سے اس کا مقابلہ کیا جائے گا- آج ایران کی مسلح افواج اعلی سطح کی فوجی صلاحیتوں کی حامل ہیں - اس سلسلے میں دفاعی صلاحیت خاص طور میزائلی دفاعی طاقت اس بات کی باعث بنی ہے کہ ایران کی فوجی طاقت کو فیصلہ کن صلاحیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے- برطانوی بین الاقوامی اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر نے ایرانی کی میزائلی طاقت کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں امریکہ اور اپنے اتحادیوں کو یاد دہانی کرائی کہ ناممکن ہدف یعنی ایرانی میزائلی پروگرام کو ختم کرنے کی کوشش نہیں کرنا چاہئے-

 البتہ ایران کی میزائلی صلاحیت ہرگز کسی کے لئے خطرہ نہیں ہے بلکہ ایران علاقے اور دنیا کے ہر ملک کے لئے امن و سیکورٹی کا خواہاں ہے-

 

ٹیگس