اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ رہے گا
اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ رہےگا اور ان کی امنگوں اور اہداف کی حمایت کرتا رہے گا-
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ہفتے کے روز فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ کے ساتھ ملاقات میں اس مسئلے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی حمایت کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا ایک بنیادی اصول ہے-
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے کچھ عرصہ قبل فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے خط کے جواب میں، کہ جو ایرانی قوم کی حمایت کی قدردانی کے تعلق سے تھا، فلسطین کی مکمل حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دائمی موقف پر تاکید کی - آیت اللہ العظی سید علی خامنہ ای نے اپنے جوابی خط میں فلسطینی کاز اور فلسطینی مجاہدین کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین کا حل یہ ہے کہ عالم اسلام میں مزاحمتی محاذ کی تقویت اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کو تیز کیا جائے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خط میں فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خود کو فلسطینیوں کی ہر طرح کی حمایت کا پابند سمجھتا ہے اور یہ ہمارا دینی اور انسانی فریضہ ہے اور ہم سیاسی تبدیلیوں کو خاطر میں لائے بغیر اس فریضے پر عمل کرتے رہیں گے - آپ نے فرمایا کہ دھوکے باز، دروغگو اور غاصب حکومت کے ساتھ مذاکرات ایک ناقابل معافی جرم ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں فلسطینی عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔۔ بلاشبہ امت مسلمہ کے لئے عزت و اقتدار کی جانب بازگشت ، سامراج کی منحوس سازشوں کے مقابلے میں استقامت میں منحصر ہے اور فلسطین کا مسئلہ سامراج کے مقابلے میں تمام بین الاقوامی مسائل میں سرفہرست ہے-
فلسطین کی سرزمین سے جارح اور غاصب عناصر کو باہر نکالنے کے لئے فلسطین کے مظلوم اور نہتے اور بے گھر افراد کی حمایت کرنا اور ان کو ان کے حقوق دلانا، تمام اسلامی ملکوں کے واضح ترین دینی و قومی فرائض میں شامل ہے-
اسی سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کی شق ایک سو باون اور ایک سو چوّن کے مطابق تمام مسلمانوں کے حقوق کا دفاع کرنا، اور دنیا کے کسی بھی خطے میں مستکبرین کے مقابلے میں مستضعفین کی حق پسندانہ جدوجہد کی حمایت کرنا، ایک ایسی ذمہ داری ہے کہ جو خارجہ پالیسی کے شعبے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کاندھوں پر عائد ہوتی ہے-
کسی بھی قسم کی تسلط پسندی کا انکار اور ملکوں کی خودمختاری و آزادی کی حمایت کرنا اور اقوام عالم کا حق و انصاف کی حکومت سے بہرہ مند ہونا ایسی ثابت اور ٹھوس پالیسیاں ہیں کہ جو اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے ان ہی دو شقوں میں ذکر کی گئی ہیں-
بیت المقدس کا دفاع ، تمام اسلامی ملکوں کی خارجہ پالیسی میں سرفہرست قرار پانا چاہئے- یہ ترجیح، فلسطین کی سرنوشت رقم کرنے میں بہت اہمیت کی حامل ہے- اسی بنا پر ہر وہ اقدام کہ جو، عالم اسلام کے لئے اصلی خطرے کے طور پر، صیہونی حکومت سے مقابلے کی راہ میں انحراف پیدا ہونے کا باعث قرار پائے، وہ عالم اسلام سے خیانت سمجھا جائے گا-
موضوع فلسطین کی خارجہ پالسیی کے مسائل کے ماہر حسن ہانی زادہ کہتے ہیں: فلسطین، مسلمانوں کے قبلہ اول کی رو سے انتہائی اہمیت کا حامل مسئلہ ہے لیکن سعودی حکمراں یہ چاہتے ہیں کہ فلسطین کا مسئلہ فراموشی کی نذر ہوجائے-
فلسطین اور اس قوم کی سرنوشت کے مسئلے کو ہرگز فراموش نہیں کیا جا سکتا کہ جس کے حق کو پامال کیا جا رہا ہے اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا ہے- ان دنوں مزاحمتی قوتیں، جارحین کے مقابلے میں ماضی کی بہ نسبت بہت زیادہ طاقتور اور مضبوط ہوگئی ہیں اور اسرائیل کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہیں اور ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دیں گی کہ صیہونی حکومت اپنے مذموم اور ناپاک عزائم کو حاصل کرسکے-
مزاحمت کے پیکر پر ضرب لگانے کی بعض عرب اور مغربی ملکوں کی کوششوں کے ردعمل میں النخالہ کی تاکید اس سلسلے میں ایک واضح پیغام ہے- فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطینی عوام ماضی سے زیادہ پرعزم ہوکر اپنی مکمل کامیابی کے حصول تک جدو جہد جاری رکھیں گے اور اپنی راہ پر گامزن رہیں گے- جیسا کہ تحریک جہاد اسلام کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اس استقامت کا ماحصل، حق واپسی مارچ میں اور صیہونی حکومت کی حالیہ شکست میں جلوہ گر ہوگیا ہے- فلسطینیوں میں یہ جوش و ولولہ اور مستحکم عزم و ارادہ، یقینی طور پر فلسطینیوں کے ہاتھوں، فلسطین کا بہترین مستقبل رقم کرے گا