مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری ایران کے خلاف امریکہ کا نیا سناریو
ایران کے پریس ٹی وی چینل کی اینکر، مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ امریکہ کی سیاسی جنگ اور انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر نیا دباؤ قائم کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے سربراہ پیمان جبلی نے ہفتے کے روز، امریکی انسانی حقوق سے متعلق ایک اجلاس میں ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے بارے میں کہا کہ امریکہ کا مسئلہ مرضیہ ہاشمی اور یا پریس ٹی وی نہیں بلکہ مختلف میدانوں میں ایرانی قوم کے اقتدار، اخلاص اور اس کی پامردی نیز استقامت کی بنا پر گذشتہ چالیس برسوں سے چلا آرہا وہ مسئلہ ہے کہ جس کے نتیجے میں امریکہ کو ہر جگہ اور ہر میدان میں شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔ انھوں نے علاقے اور عالمی سطح پر امریکہ کی پے در پے شکستوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ عالمی ذرائع ابلاغ کے پروپیگنڈے کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ہرطرح کی بات اور موقف کی منتقلی سے خوف زدہ رہتا ہے اور اسی بنا پر وہ ایسے ذرائع ابلاغ کی سرگرمیوں کو جو امریکہ کے حامی نہیں ہوتے اور امریکہ، غاصب صیہونی حکومت اور اسی طرح سعودی عرب پر تنقید کرتے اور ان کے جرائم کو بے نقاب کرتے ہیں، صرف پروپیگندہ شمار کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی امریکی نژاد اینکر، صحافی اور متعدد ڈاکیو مینٹری فلمیں بنانے والی سینیئر جرنلسٹ مرضیہ ہاشمی کو گذشتہ اتوار کو امریکی ایف بی آئی نے سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے علیل بھائی کی عیادت اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکا پہنچی تھیں-ایف بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد واشنگٹن منتقل کر دیا- ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرتے ہی ان کے ہاتھ پیر زنجیروں سے باندھ دیئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مسلمان ہیں زبردستی ان کا حجاب اتار لیا اور انہیں حلال کھانا پیش کرنے کے بجائے حرام کھانا دیا-
واشنگٹن کی عدالت نے دعوی کیا ہے کہ مرضیہ ہاشمی کو ایک نامعلوم کیس میں صرف ایک کلیدی گواہ کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے- واضح ہے کہ رائے عامہ کی جانب سے پڑنے والے کئی دن کے دباؤ کے بعد سرانجام واشنگٹن کی ایک عدالت نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ مرضیہ ہاشمی کو کسی الزام کے بغیر گرفتار کیا گیا ہے-
پریس ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ مرضیہ ہاشمی کی عدالت میں پیشی کی اگلی تاریخ تئیس جنوری مقرر کی گئی ہے- اس درمیان مرضیہ ہاشمی کے بچوں نے کہا ہے کہ جیل حکام نے زبردستی ان کی والدہ کا حجاب اتروا دیا اور ان کے کیس کے بارے میں وہ کچھ بھی نہیں بتا رہے ہیں- مرضیہ ہاشمی کے بچوں کا کہنا ہے کہ اس وقت صورت حال ان کے گھروالوں کے لئے بہت سخت ہے- پریس ٹی وی کی اسیر خاتون اینکر کی بیٹی کا بھی کہنا ہے کہ وہ اپنی والدہ کے خلاف بنائے گئے کیس کی کسی بھی بات پر بھروسہ نہیں کرتیں اور میری ماں کے ساتھ زبردستی مجرموں والا سلوک کیا جا رہا ہے-
امریکا کے بہت سے ماہرین قانون نے کہا ہے کہ جس طرح سے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کیا گیا ہے وہ امریکی آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے- امریکا کی میامی یونیورسٹی کے پروفیسر ریکارڈو باسکواس کا بھی کہنا ہے کہ جس طرح سے پریس ٹی وی کی خاتون اینکر کو گرفتار کیا گیا ہے وہ امریکی آئین کے منافی ہے- مرضیہ ہاشمی امریکی نژاد ایک مسلمان خاتون صحافی ہیں جنھوں نے انیس سو اناسی میں ایران کے اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی شخصیت سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا اور ایران میں قیام پذیر ہوئیں نیز وہ دو ہزار تین سے پریس ٹی وی سے منسلک ہیں-
پریس ٹی وی ، ہیسپین ٹی وی، العالم، سحر اور الکوثر ، ایسے مستقل اور خود مختار ذرائع ابلاغ ہیں جو اکسٹرنل سروس کے شعبے میں بہترین طریقے سے اپنے پیغام کو پہنچا رہے ہیں اور بنحو احسن حققیت پر مبنی تمام خبروں اور واقعات کی کوریج کر رہے ہیں- اور یہی امر علاقے میں ان ذرائع ابلاغ پر عوام کے حد سے زیادہ اعتماد اور علاقے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے تعلق سے معلومات میں اضافے کا سبب بنا ہے- اس لئے ان حقائق کو ہرگز پروپگنڈوں اور الزام تراشیوں کے ذریعے ذہنوں سے محو نہیں کیا جا سکتا اور رائے عامہ کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتا-
ان ہی حقائق کے پیش نظر آئی آر آئی بی ورلڈ سروس کے سربراہ ڈاکٹر پیمان جبلی نے کہا کہ مرضیہ ہاشمی نے اسلامی انقلاب سے نئی زندگی پائی ہے اور ان کی سرنوشت، دین، نام، لباس، جگہ اور ان کا کام سب کچھ انقلاب کے زیر اثر تبدیل ہوگیا اور وہ چالیس سال اسی انقلاب کے ساتھ پلی بڑھی ہیں اس لئے عصر حاضر میں وہ فرزند انقلاب، سمبل انقلاب اور اسلامی انقلاب کی برآمد کرنے والی ہیں- انہوں نے پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے بعد ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکا میں مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کی اس کے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں ہو سکتی کہ وہ ایک مسلمان امریکی خاتون ہیں اور دو ہزار تین سے پریس ٹی وی کے لئے کام کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر پیمان جبلی نے حراست میں لینے کے بعد مرضیہ ہاشمی کے ساتھ بدسلوکی اور ان کا حجاب اتارے جانے کو اسلامی اصولوں اور اقدار کی توہین قرار دیا ہے۔
بلاشبہ قومی میڈیا کی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کی سیاسی کھلاڑیوں کی کوششیں کبھی بھی رنگ نہیں لائیں گی- کیوں کہ یہ مخاطبین ہیں جو اعتماد بحال کرنے والے ذرائع ابلاغ کی تشخیص دیتے اور ان پر اعتماد اور یقین کرتے ہیں-