ایران کے خلاف ریاض کے بے بنیاد الزامات ، حقیقت کو الٹنے کی ناکام کی کوشش
پاکستان کے دورے کے موقع پر سعودی وزیر مملکت برای خارجہ امور عادل الجبیر کے ایران کے خلاف الزامات نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کی ریاض کی نئی کوششوں کو طشت از بام کر دیا-
سعودی عرب کے وزیرمملکت برای خارجہ امورعادل الجبیر نے ایسےعالم میں ایران پر دہشتگردی کی حمایت کا الزام لگایا ہے کہ ریاض کے حمایت یافتہ تکفیری گروہوں نے ایران میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں میں اصلی کردار کیا ہے - زاہدان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کے بعد اس طرح کے بیانات کا مقصد مجرموں کی حمایت میں ریاض کے کردار پر پردہ ڈالنے کی آل سعود کی کوشش کی عکاسی کرتے ہیں-
تیرہ فروری کو ایران کے بارڈر سیکورٹی فورس کے جوانوں کی بس پرصوبہ سیستان و بلوچستان کے خاش - زاہدان روڈ پر دہشتگردانہ حملہ ہوا تھا جس میں ستائیس سیکورٹی اہلکار شہید اور تیرہ زخمی ہوگئے تھے- جیش الظلم نامی دہشتگرد گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نائب سربراہ بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے منگل کو خاش - زاہدان روڈ پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کے شہدا کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ مسلح افواج امریکہ ، صیہونی حکومت اور علاقے کی رجعت پسند عرب حکومتوں کے منحوس مثلث کے مقابلے کھڑی ہوئی ہیں اور اس وقت سعودی عرب ، علاقے اور دنیا میں شرارت کی جڑ ہے-
اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہ علاقے کے تمام ممالک کے لئے ایک سنگین خطرہ ہیں سعودی عرب کی اس پالیسی کے نتیجے میں پاکستان سمیت علاقے کے بعض ممالک بدنام ہو رہے ہیں لہذا ریاض کی جانب سے دہشتگردی کی حمایت کا مسئلہ ایران کی داخلی سلامتی کی بحث سے بڑھ کر ہے اور پورے علاقے کی سلامتی کا سوال ہے- سعودی عرب کی پالیسیاں ایک خطرناک عالمی ٹیکٹیک اور اسٹراٹیجی سامنے آنے کی عکاس ہیں-
انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی جانب سے سعودی حکومت کی جنگ بھڑکانے اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی مذمت ہوتی رہی ہے اس کے باوجود سعودی حکومت کی جانب سے ایران پر الزام لگانا حقائق کو الٹا پیش کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے-
یورو ایشیا اسٹڈیز سینٹر کے سربراہ مانوئل اوکسن ، سعودی حکومت کو مشرق وسطی حتی مغربی ممالک میں سرگرم دہشتگردوں کا ایک خطرناک ترین اور کٹّر حامی سمجھتے ہیں-
یہ جرمن مبصر سعودی عرب کے ساتھ مغربی ممالک کے اچھے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے کہ : ایسے عالم میں جب سعودی عرب مشرق وسطی اور مغربی ممالک میں فعال دہشتگرد گروہوں کا ایک کٹّر حامی ہے ، مغربی ممالک اس ملک کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم اتحادی کہتے ہیں-
اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ چالیس برسوں سے سب سے زیادہ دہشتگردی اور انتہاپسندی کی بھینٹ چڑھا ہے اور اس نے اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے کافی معنوی و مادی سرمایہ خرچ کیا ہے - اس سلسلے میں ایران کی سیکورٹی فورس نے اتوار کی شام سراوان و خاش میں کئی مقامات پر چھپے دہشتگردوں کے خلاف فوری و بھرپور کارروائی کی اور وہاں موجود دہشگردوں کو گرفتار کرلیا- اس کارروائی میں تین دہشتگرد گرفتار کئے گئے اور ان کے قبضے سے سات سو کلوگرام دھماکا خیز مواد اور اسلحہ و جنگی ساز و سامان برآمد کئے گئے-
سعودی حکام کی ایران پر بے بنیاد الزامات لگانے کی عادت پڑچکی ہے - البتہ ایران اس طرح کی بکواس کا منھ توڑ جواب دیتا ہے-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سعودی حکام کے نفرت سے پر بیانات اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے کہ علاقے و دنیا میں تکفیری دہشتگردوں کا اصلی منھ بولا باپ سعودی حکومت کے سوا کوئی اور نہیں ہے-