Mar ۱۶, ۲۰۱۹ ۱۵:۲۵ Asia/Tehran
  • ٹرمپ اور مغربی معاشروں میں نسل پرستانہ رجحانات کا انکار

مغربی ممالک میں حالیہ برسوں میں پناہ گزینوں اور ہزاروں مسلمانوں کی ہجرت سے پیدا ہونے والے بحران کے بعد انتہاپسندانہ رائٹ ونگ پالیٹیکس اور نسل پرستی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے-

مغرب خاص طور سے یورپ و امریکہ میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہاپسندانہ رجحانات کے حامل گروہ اور پارٹیاں خاص طور سے یورپ، امریکہ اور اوشنیا کے ممالک سے پناہ گزینوں اور مہاجرین کو نکالے جانے پر تاکید کرتے رہے ہیں اور ان میں سے اکثر، مہاجرین و پناہ گزینوں کے خلاف تشدد کو ھوا بھی دیتے ہیں-  حالیہ برسوں میں مغرب میں پناہ گزینوں پر حملوں میں تیزی آئی ہے اور اکثر و بیشتر کوئی ایک یا کئی نسل پرست اپنے انتہاپسندانہ رجحانات کی بنا پر مسلح حملے کر کے مہاجرین و پناہ گزینوں کو قتل کرتے رہے ہیں- اس وقت عملی طور پر دائیں بازو سے متعلق انتہاپسندانہ دہشتگردوں کی دہشتگردی بڑھتی جا رہی ہے-

اس طرح کے حملوں کی تازہ ترین مثال جمعے کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں ہونے والا سفاکانہ قتل عام ہے جس میں مسلح افراد نے اس شہر کی دو مسجدوں پر حملہ کر کے نمازیوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیا- حملے میں شامل ایک مسلح شخص نے اس دہشتگردانہ واقعے کو اپنے فیس بک پیج پربراہ راست نشر بھی کیا- اس واقعے میں کم سے کم پچاس افراد جاں بحق اور دسیوں زخمی ہوگئے- اس حملے کا اصلی ذمہ دار اسٹریلیا کا رہنے والا برنٹن ٹرنٹ نام کا شخص ہے جو اس سے پہلے بھی با رہا سوشل میڈیا پر یورپ میں مسلمان مہاجرین کی موجودگی پراپنے غصے کا اظہار کر چکا ہے- جو تصویریں ذرائع ابلاغ میں آئی ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے اپنے ہتھیار پر ان مسلح حملہ آوروں کے نام بھی لکھ رکھے تھے جوگذشتہ برسوں میں سوئڈن اور کنیڈا جیسے ممالک میں مسلمانوں اور مہاجرین کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا چکے تھے- باوجود اس کے کہ مغربی حکومتوں اور حکمرانوں نیز وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی بظاہر اس حملے کی مذمت کی گئی تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے جو کھل کر اپنے نسل پرستانہ رجحانات کا اظہار کرتے رہتے ہیں ، نیوزی لینڈ کے دہشتگردانہ حملے کے نسل پرستانہ محرکات کا انکار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ وہ انتہاپسندانہ قوم پرستی اور سفید فاموں کی برتری کے تصور کو کوئی مسئلہ نہیں سمجھتے - ٹرمپ نے جمعے کو نسل پرستی کے خطرے کے سلسلے میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ صرف ایک چھوٹا سا گروہ ، مسئلہ ہے اور بہت سے سنجیدہ مسائل کا حامل ہے - ٹرمپ نے نیوزیلینڈ کے ایک حملہ آور کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا جس نے ان کی تعریف کی تھی- 

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ٹرمپ اپنے اقدامات اور موقف سے  نسل پرست اور دائیں بازو کے انتہاپسند گروہوں کی حوصلہ افزائی و ترغیب کا باعث بنے ہیں اور ساتھ ہی نسل پرستوں اور مہاجردشمنوں کے محرکات کی جانب کھل کر اشارہ کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں- ٹرمپ نے سن دوہزارسترہ میں بھی ریاست ورجینیا کے شہر شارلوتزویل میں سفید فام نسل پرستوں کے مجرمانہ اقدام یعنی نسل پرستی مخالف ایک خاتون کے قتل کی مذمت کرنے سے بھی اجتناب کیا تھا جس کی بنا پر انھیں شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا گیا تھا- امریکی ذرائع ابلاغ نے جمعے کو اس واقعے کا نیوزیلینڈ کی مسجد پردہشتگردانہ حملے سے موازنہ کرتے ہوئے اسلاموفوبیا اور  اور دیگر ادیان و نسلوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے خطرے کی یاد دہانی کرائی - ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میں اپنے بیانات اور اقدامات سے نسل پرستی اور رائٹ ونگ کی انتہاپسندی خاص طور سے اسلام دشمنی کو ھوا دی ہے اور عملی طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد کی ترویج کی ہے- اس سلسلے میں امریکی تجزیہ نگار ڈینئل بنجامین کہتے ہیں کہ : ٹرمپ نے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں مدد سے زیادہ دہشتگردانہ سرگرمیوں کو بڑھانے کا کام کیا ہے-

 ٹرمپ کا اسلام دشمن اقدام اور رویہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں اسلام دشمنی اورمسلمانوں کے خلاف تشدد بڑھنے کے سلسلے میں تشویش بڑھا دی ہے- ٹرمپ اوربعض دیگر مغربی حکام نے با رہا  اسلام و دہشتگردی کو ایک دوسرے سے جوڑ کر مسلمانوں خاص طور سے مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کےخلاف منفی ذہنیت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے-

ٹیگس