گام دوم انقلاب سے موسوم رہبر انقلاب اسلامی کے بیان میں، جوانوں کے اہم کردار پر تاکید
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای سے، بدھ سولہویں ماہ مبارک رمضان کی سہ پہر کو ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات اور طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے ملاقات کی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے طلباءتنظیموں اور جوانوں کے ایک عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گام دوم انقلاب اسلامی سے موسوم بیان کے طویل المدت اہداف کو عملی جامہ پہنائے جانے میں جوانوں کے کردار کو اہم بتایا- رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومتی ذمہ داریاں اور اقتدار، حزب اللہی اور انقلابی نوجوان نسل کے حوالے کرنی چاہیے فرمایا کہ گام دوم انقلاب سے موسوم بیان ، اسلامی انقلاب کے ماضی ، حال اور مستقبل کا ایک مجموعی نقطہ نظر ہے-
اسلامی انقلاب کے پانچویں عشرے میں داخل ہونے کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامیآیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے ایک اہم اور اسٹریٹیجک بیان میں ملک کے مستقبل کی حقیقت پسندانہ امید نیز دوسرا بڑا قدم اٹھانے کے لیے نوجوانوں کے بے بدیل کردار پر تاکید اور نوجوانوں اور مستقبل کے معماروں کو مخاطب کرتے ہوئے اس عظیم جہاد کے لیے لازمی اقدامات کو سات بنیادی شقوں کی صورت میں بیان فرمایا ہے-
اسلامی انقلاب کے رونما ہونے اور اس کی بقا کی عظمت، اسلامی انقلاب کی اب تک، اعلی ترین کارکردگی کی عظمت، اسلامی انقلاب کے افق کی عظمت کہ جس تک اس انقلاب کو پہنچنا چاہئے اور اسلامی انقلاب کی پیشرفت کی راہ میں پابند دین جوانوں کے کردارکی عظمت ، دوسرے قدم کے بیان کے وہ چار بنیادی اور کلیدی نکتے ہیں جن پر رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر طلبا کے اجتماع میں روشنی ڈالی ہے-
اسلامی انقلاب نے ایسی حالت میں چالیس سال کا عرصہ مکمل کیا ہے کہ اسے سیاسی، سائنس و ٹکنالوجی، فوجی اور دفاعی نیز سماجی و ثقافتی مسائل کے شعبوں میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں-اسلامی انقلاب کی چالیس سالہ تاریخ کے مطالعے سے بخوبی اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ایران کی روز افزوں ترقی و پیشرفت میں یونیورسٹی طلبا اور جوانوں نے، مختلف شعبوں خاص طور پر سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے میں اہم اور نمایاں کردار اد کیا ہے- گذشتہ چالیسی برسوں کے دوران جس میدان میں بھی انقلابی اور حزب اللہی جوانوں نے قدم رکھا ہے اس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور آج جب کہ اسلامی انقلاب اپنے پانچویں عشرے میں داخل ہو گیا ہے، حزب اللہی اور پرعزم جوانوں کا کردار ماضی سے زیادہ توجہ کا مرکز ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے ملک کے بڑے مسائل کے بارے میں انقلابی اور حزب اللہی جوانوں سے استفادے پر ہمیشہ تاکید کی ہے- اور اسی سبب سے طلبا کے ساتھ ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے ملک کے انتظامی امور میں حزب اللہی جوان نسل کی ذمہ داریوں اور شراکت کی راہوں کی وضاحت فرمائی- اسی سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ جہاں کہیں بھی جوان ، فعال اور متحرک گروہ تشکیل دے گا، وہ اپنے ارد گرد کے ماحول اور دیگر مجموعوں کو متاثر کرنے کے ساتھ ہی، ایرانی عوام کی تحریک کو عزم و ولولہ عطا کرنے اور اس کے نقطہ نظر اور ترقی پر اثرانداز ہوسکتا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ طلباء کی ملکی اور غیر ملکی امور کے بارے میں گہری نظر ہونی چاہیے ، طلباء نے یمن ، فلسطین، نائجیریا اور نیوزی لینڈ میں رونما ہونے والے واقعات کے بارے میں بھی اہم اور مثبت اقدامات انجام دیئے۔ سفارتخانہ کے سامنے احتجاج اور موجودگی اچھا اقدام ہے جو طلباء کی بیداری کا مظہر ہے۔ احتجاج میں بھی عقل ، حکمت اور سنجیدگی کو مد نظر رکھنا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے طلباء سے جوش و ولولہ اور جذبہ و ایثار کے ساتھ کام کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: ہم نے طاغوتی دور میں جوش و جذبہ سے کام کیا ، ہمیں بہت سے دکھ ، درد اور رنج و مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑا، بہت زیادہ رکاوٹیں تھیں ۔ آپ بھی آج دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں-
ایران میں فعال جوان کہ جو اعلی تعلیم یافتہ ہیں اور ہمیشہ سیاسی ، اقتصادی، سائنسی و دفاعی اور فوجی شعبوں میں موثر کردار ادا کر رہے ہیں انہوں نے اسلامی انقلاب کے دوسرے قدم کے بیان کے فریم ورک کے پیش نظر، اسلامی انقلاب کے افق کو روشن کردیاہے-