امریکا، ایران کے ساتھ تجارت کرنے کی اجازت
امریکا کی وزارت خزانہ نے امریکی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ تجارت کرنے کی اجازت دے دی۔
ذرائع کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے اپنے بیان کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر ایران کے خلاف عائد پابندیوں میں کمی کے دائرہ کار میں واشنگٹن، امریکی کمپنیوں کے غیر ملکی شعبوں کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تجارت کریں۔ امریکی وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے غیر امریکی کمپنیوں اور اداروں کے توسط سے ایران سے تیل کی خریداری پر عائد کردہ اپنی پابندیوں کو بھی اٹھا لیا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران کے انرجی سیکٹر کو ہر طرح کے آلات و وسائل کی فروخت پر دوسرے ملکوں کی کمپنیوں پر جو پابندیاں عائد تھیں وہ بھی اٹھالی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی تجارتی کمپنیوں کے غیر ملکی شعبے ایران میں دو ہزار بارہ تک اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے لیکن ایران کے خلاف امریکی کانگریس کے بل کی منظوری کے بعد ایران کے ساتھ تجارت کرنے پر ان امریکی کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔
ایران اور دنیا کی چھے بڑی طاقتوں کے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے آغاز کے ساتھ ہی عرب ممالک کی اسٹاک مارکٹ میں گراوٹ آگئی۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے کے اعلان کے بعد اتوار کو سعودی عرب کی اسٹاک مارکٹ میں چھے اعشاریہ پانچ فیصد گراوٹ کا مشاہدہ کیا گیا۔ رپورٹوں کے مطابق اتوار کو سعودی عرب کی اسٹاک مارکٹ کھلتے ہی گراوٹ سے دوچار ہو گئی اور مجموعی طور پر سعودی اسٹاک مارکٹ میں چھے اعشاریہ پانچ فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح دبئی اور قطر کی اسٹاک مارکٹوں میں بھی چھے فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ابوظبی کی اسٹاک مارکٹ میں چار اعشاریہ پانچ فیصد اور کویت کی اسٹاک مارکٹ میں دو اعشاریہ تین فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ بحرین کی اسٹاک مارکٹ میں بھی ڈیڑھ فیصد کمی آئی۔