عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ
ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں اور اوپک کے تیل کی سپلائی میں کمی کے خدشات کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کے روز عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں پچھلے چھے ماہ کی انتہائی سطح کو پہنچ گئیں۔ رپورٹ کے مطابق جمعرات کو برنٹ آئل کے سودے چوہتر ڈالر، ستاون سینٹ میں طے ہوئے جبکہ امریکی خام تیل کے پیشگی سودے، اکتالیس سینٹ کے اضافے کے ساتھ پینسٹھ ڈالر اناسی سینٹ پر بند ہوئے۔
اس سے پہلے اکتوبر دو ہزار اٹھارہ میں تیل کی قیمتوں میں اتنا اضافہ ہوا تھا اور ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت، چھیاسٹھ ڈالر ساٹھ سینٹ تک پہنچ گئی تھی۔
امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کی برآمدات پر تازہ پابندیوں کو تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکہ نے سن دو ہزار اٹھارہ میں دعوی کیا تھا کہ وہ ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر تک پہنچا دے گا۔ لیکن اسے ناکامی کو قبول کرتے ہوئے چین، ہندوستان، جاپان، جنوبی کوریا، ترکی، اٹلی، یونان اور تائیوان کو ایران سے تیل خریدنے کی چھوٹ دینا پڑی تھی۔
چین اور ترکی نے ایران کے خلاف تازہ امریکی پابندیوں کی مخالفت کا اعلان کیا ہے اور امریکی فیصلے کی مخالفت کرنے والے ملکوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔