ہندوستان: ریاست ہریانہ کے ضلع روہتک میں جاٹ برادری سے تعلق رکھنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم
ہندوستان کی ریاست ہریانہ کے ضلع روہتک میں جاٹ برادری سے تعلق رکھنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں کم سے ایک شخص ہلاک اور چھے زخمی ہوگئے ہیں۔
ہریانا کے روہتک شہر میں جاٹ برادری کے لوگ ریزرویشن کے مطالبے کو لے کر پچھلے دو روز سے مظاہرہ کر رہے ہیں -
ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق جمعے کو روہتک میں یہ مظاہرہ تشدد کی شکل اختیار کرگیا اور پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں ایک شخص ہلاک اور کم سے کم چھے زخمی ہوگئے -
مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگادی ہے -
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مظاہرین نے ایک ریاستی وزیرکے گھر پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی اور ان کی گاڑی کو آگ لگادی -
اطلاعات ہیں کہ انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے ریاست ہریانہ کے روہتک اور جھجھر شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بندکردی ہے جبکہ بعض میڈیا رپورٹوں میں کہا جا رہا ہے کہ پوری ریاست میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے-
روہتک شہر میں حالات جمعرات سے ہی کشیدہ بتائے جارہے ہیں جب ریزرویشن کی مانگ کو لے کر سڑکوں پر بیٹھے جاٹ برادری کے دھرنے کوختم کرانے کے لئے سیکورٹی فورس نے فلیگ مارچ کیا تھا - ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ معاشی اعتبار سے پسماندہ جاٹوں کو ریزرویشن دینے کا اعلان کرتےہیں -
اس سے پہلے ریاستی حکومت نے کہا تھا کہ وہ جاٹ برادری کو ریزرویشن دینے کے لئے نیا بل پیش کرے گی -