ہندوستان میں پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا
ہندوستان میں انکاؤنٹر کے جرم میں سینتالیس پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ہندوستان میں پچیس سال قبل پیلی بھیت شہر میں پولیس نے دس سکھ یاتریوں یا زائرین کو دہشت گرد بتا کر ہلاک کر دیا تھا۔
پچیس سال بعد عدالت نے سینتالیس پولیس اہلکاروں کو اس فرضی انکاؤنٹر کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمر کی قید کی سزا سنائی ہے۔
جن سینتالیس پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے ان میں سے دس پولیس اہلکار اب اس دنیا میں ہی نہیں ہیں۔ عدالت کے فیصلے کے بعد مقتول سکھوں کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ انھیں اس عدالتی فیصلے سے تسلی ملی ہے کیونکہ ان کے مقتول بیٹوں پر لگا دہشت گردی کا الزام ختم ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ بارہ جولائی انیس سو اکیانوے کو پچیس سکھ یاتریوں کا ایک جتھہ پیلی بھیت میں سکھ مذہب کے مقدس مقامات کی زیارت کر کے لوٹ رہا تھا اسی دوران کچھالہ گھاٹ کے قریب پولیس اہلکاروں نے ان سکھ نوجوانوں کو بس سے نیچے اتارا اور الگ الگ تین علاقوں کے تھانوں میں انکاؤنٹر دکھا کر ان کو قتل کر دیا۔ پولیس نے اپنے بیانات میں کہا تھا کہ ان سکھوں نے پولیس اہلکاروں پرجان لیوا حملہ کیا تھا۔