کانگریس اور حزب اختلاف کی جماعتوں کادھرنا
کانگریس اور حزب اختلاف کی چند دیگر جماعتوں نے آج پارلیمنٹ کے احاطے میں دھرنا دیا اور لوک سبھا کے سینئر ممبر پارلیمنٹ ای احمد کے انتقال کی پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن كھڑگے نے الزام لگایا کہ ای احمد کا انتقال پہلے ہی ہو گیا تھا لیکن چونکہ حکومت کو بجٹ پیش کرنا تھا اس لئے انہیں مصنوعی تنفس فراہم کرنے والی مشین پر رکھا گیا۔ انہوں نے سرکار کو بے حس بتایا اور کہا کہ اس نے 45 سال سے زیادہ عرصہ تک ملک کی خدمات انجام دینے والے ممبر پارلیمنٹ کا احترام نہیں کیا۔
دوسری جانب لوک سبھا میں کانگریس اور کیرالہ کے تمام اپوزیشن ارکان نے انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) کے رکن پارلیمنٹ ای احمد کے انتقال کے واقعہ کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج پارلیمنٹ میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے اسپیکر سمترا مہاجن نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس اور کچھ اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر ای احمد کے انتقال سے متعلق بات کرنے کا مطالبہ کرنے لگے لیکن اسپیکر نے ان کی نہیں سنی اور وقفہ سوال شروع کر دیا۔اسی درمیان ہنگامہ کر رہے اراکین ہاتھوں میں تختیاں لے کر اسپیکر کی کرسی کے سامنے آ گئے اور شور و شرابہ کرنے لگے۔