سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہندوستان کی رکنیت کے حامی ہیں، ہندوستانی وزیرخارجہ کا دعوی
ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اس کونسل میں ان کے ملک کی رکنیت کے حامی ہیں ۔
سشما سوراج کا کہنا تھا کہ ہندوستان سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کی پوری اہلیت رکھتا ہے اور امریکہ، فرانس، برطانیہ اور روس اس کی حمایت کرتے ہیں۔ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے بھی تاحال کھل کر سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی مخالفت نہیں کی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کی صورت میں ہندوستان کو بھی ویٹو کا حق حاصل ہوگا۔ہندوستان موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی سن دوہزار پندرہ میں ایک قرارداد کے ذریعے سلامتی کونسل کے ڈھانچے میں اصلاحات اور مستقل ارکان کی تعداد بڑھانے کے معاملے کا جائزہ لینے کی منظوری دی تھی۔جاپان، برازیل، جرمنی اورہندوستان حالیہ برسوں کے دوران سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے حصول کے کوشش کر رہے ہیں۔برطانیہ اور امریکہ تاحال سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کی مخالفت کررہے ہیں- امریکہ، برطانیہ، چین، فرانس اور روس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہیں اور انہیں اس کونسل کے فیصلوں کو ویٹو کرنے کا حق بھی حاصل ہے۔عالمی امن و سلامتی کا تحفظ، سلامتی کونسل کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔تاہم ویٹو پاور حاصل ہونے کی وجہ سے سلامتی کونسل بڑی طاقتوں کی چپقلش کا میدان بن کر رہ گئی ہے۔