Apr ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۲:۲۵ Asia/Tehran
  • بابری مسجد: بی جے پی کے لیڈروں پرمجرمانہ سازش رچنے کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ

انیس سو بیانوے بابری مسجد انہدام کیس میں آج بدھ کو ہندوستان کی سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سینئر لیڈروں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی پر مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلایا جائے گا۔

ہندوستان میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کرنے کے مقدمے میں تمام 13 ملزمان پر دفعہ 120 بی کے تحت فوجداری مقدمہ چلایا جائے گا۔ ساتھ ہی اس معاملے کی سماعت کر رہے ججوں کا ٹرانسفر تب تک نہیں ہوگا جب تک سماعت مکمل نہیں ہو جاتی۔

ہندوستانی سپریم کورٹ نے نام لے کر کہا کہ اڈوانی اور جوشی سمیت 13 افراد کے خلاف مقدمہ لکھنؤ کی عدالت میں چلایا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ 2 سال میں کیس کی سماعت مکمل کی جائے۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو حکم دیا ہے کہ اس معاملے میں روزان کا وکیل کورٹ میں موجود رہے گا۔

واضح رہے کہ سی بی آئی نے بابری مسجد کی شہادت کے معاملے میں بی جے پی کے سینئیر لیڈرلال کرشن اڈوانی، مرلی منوہرجوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ سمیت متعدد افراد کے خلاف مجرمانہ سازش کرنے کا معاملہ پھر سے شروع کرنے کی اپیل کی تھی-

یاد رہے کہ ہندوستان میں ہندو انتہاپسندوں نے چھے دسمبر انّیس سو بیانوے کو ایودھیا میں رام کی جائے پیدائش قرار دیتے ہوئے ایسی حالت میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا کہ عدالت میں ابھی اس سلسلے میں کیس جاری تھا اور کوئی فیصلہ بھی سامنے نہیں آیا تھا۔

بابری مسجد کو شہید کئے جانے کے بعد ہندوستان میں ہونے والے فسادات میں ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تھے۔

 

ٹیگس