ہندوستان میں آیت اللہ عیسی قاسم کی رہائی کے لئے مظاہرہ
ہندوستان کےعوام نے کل نئی دہلی میں آل خلیفہ کی سرکوبی کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مطاہرہ کیا۔
ہندوستان کےعوام نے کل نئی دہلی میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے آل خلیفہ کی سرکوبی کی پالیسیوں کے خلاف اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائی کے لئے احتجاجی مطاہرہ کیا۔
مظاہرین نے جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور کتبے تھے، آل خلیفہ اور آل سعود کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علمای ہند کے جنرل سکریٹری مولانا عابد عباس نے کہا کہ ہندوستان کے عوام بحرینی عوام اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے ساتھ ہیں اور ہم ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ آل خلیفہ اور آل سعود کے مظالم اور سرکوبی کا نوٹس لے اور جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائی کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
مجلس علمای ہند کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ آل خلیفہ اور آل سعود مشترکہ طور پر اس ملک کے شیعہ مسلمانوں کے خلاف سازش، سرکوبی اور ظلم و زیادتی میں ملوث ہیں۔
مظاہرے کے اختتام پراقوام متحدہ کے دفتر کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا۔ نئی دہلی میں ہونے والے مظاہرے کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
دوسری جانب بحرینی ذرائع سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بحرینی عالم دین عبداللہ الغریفی، محمد صنقور اور محمد صالح الربیعی نے جمعرات کو الدراز کے علاقے میں آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر پر ان سے ملاقات کی۔
تیئیس مئی کو ان کے گھر پر بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں کے حملے کے بعد آیت اللہ عیسی قاسم سے علماء کی یہ پہلی ملاقات ہے۔آیت اللہ عیسی قاسم سے ملاقات کرنے والے علماء کا کہنا ہے کہ وہ پوری طرح صحیح و سالم ہیں۔
تیئیس مئی کو آل خلیفہ کے فوجیوں نے بحرین کے مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر پر حملہ کر کے متعدد افراد کو شہید اور زخمی کر دیا تھا۔ بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں نے آیت اللہ عیسی قاسم کے الحیدریہ محلے کو اپنے محاصرے میں لے رکھا ہے۔
آل خلیفہ کی کٹھ پتلی عدالت نے آیت اللہ عیسی قاسم کو بے بنیاد الزامات کی بنا پر ایک سال قید اور ان کے اثاثے ضبط کر لینے کا حکم دیا ہے۔ در ایں اثناء بحرین میں جابر آل خلیفہ حکومت کی جانب سے الوعد پارٹی کو منحل کئے جانے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان جاری کر کے الوعد پارٹی کی تحلیل کی مذمت کی ہے۔