کسانوں پر فائرنگ کے خلاف ہڑتال
ہندوستان کی ریاست مدھیہ پردیش کے مندسور میں پولیس فائرنگ میں چھ کسانوں کے جاں بحق ہونے کے بعد بھارتیہ کسان مزدور یونین نے آج بدھ کو ریاست گیر ہڑتال کا اعلان کیا ۔
ہڑتال کا ریاست کے مندسور، نیمچ اور رتلام کے علاوہ ریاست کے کئی اضلاع میں وسیع اثر دیکھنے کو مل رہا ہے دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں اور سکیورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔
کل کے واقعہ کے بعد ضلع انتظامیہ نے کشیدگی سے متاثرہ پپليا منڈی علاقے میں کرفیو لگا دیا ہے۔ ضلع کے باقی حصوں میں بھی حکم امتناعی نافذ کر دیا گیا ہے مدھیہ پردیش کے علاوہ راجستھان اور مہاراشٹر میں بھی کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے ۔
ادھراطلاعات ہیں کہ ہندوستانی پولیس کی فائرنگ میں جاں بحق ہوئے کسانوں کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے جارہی سابق ممبر پارلیمنٹ اور کانگریس کی سینئر لیڈر میناکشی نٹراجن کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ کہا جارہا ہے کہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی بھی مندسور کا دورہ کر سکتے ہیں ۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت سے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کرنے والے کسانوں کے مظاہرے منگل کو اس وقت تشدد کی شکل اختیار کرلی جب مشتعل مظاہرین پر پولیس نے فائرنگ کردی ۔ فائرنگ میں 6 کسان جاں بحق ہوگئے اس واقعے کے بعد مظاہرین مشتعل ہوگئے اور حالات بے قابو ہوگئے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مندسور میں کرفیو لگادیا گیا ہے۔
دوسری جانب مندسور میں مظاہرین نے بھی کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی اور ایک ریلوے پھاٹک کو توڑدیا اور ریلوے ٹریک کو بھی اکھاڑدیا جس سے ٹرینوں کی آمد و رفت بھی متاثر ہوئی ۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کسانوں کی ہلاکت پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئےکہا ہے کہ حکومت ملک کے کسانوں سے جنگ کررہی ہے۔