کشمیری علیحدگی پسندوں کو مذاکرات کی دعوت
ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیری علیحدگی پسندوں کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دی۔
ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیری علیحدگی پسندوں کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ جو کوئی مجھ سے بات کرنا چاہتا ہے وہ اس کے لئے کھلے دل و دماغ سے تیار ہیں۔
انہوں نے کشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 35 اے پر مبینہ طور پر منڈلا رہے خطرے پر کہا کہ مرکزی حکومت کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے کشمیر کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسی ملک پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور اسے ہندوستان میں دہشت گرد بھیجنے اور دہشت گردانہ کارروائیوں کی فنڈنگ کا سلسلہ بند کرنا چاہیے۔
راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اکثر ہندوستانی چوکیوں اور گاؤں کو نشانہ بناکر فائرنگ کرتے رہتے ہیں، لیکن وہ آج نہیں تو کل جنگ بندی کی خلاف ورزی روک دیں گے۔
دوسری جانب حریت کانفرنس کے رہنما سید علی شاہ گیلانی نے مسئلہ کشمیر کے حل پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیاء جیسے گنجاں آبادی والے خطے میں دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان مخاصمت آرائی نہ صرف برصغیر کی مکمل تباہی، بلکہ پورے امن عالم کے لیے ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے۔
حریت چیئرمین نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے جموں کشمیر میں سی آر پی ایف کو مبینہ طور پر جنگی اسلحہ سے لیس ہیلی کاپٹر مہیا کرنے اور پولیس ٹاسک فورس کے لیے مزید بکتربند گاڑیوں اور وافر مقدار میں مہلک ہتھیاروں کے ذخائر فراہم کرنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ ہندوستان کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے اور ان کے بنیادی حقوق پر شب خون مارنے کے لیے زمینی سطح پر اپنی فوجی قوت کو بڑھانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔