کشمیر: مذاکرات کی پیشکش مسترد، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کی اپیل
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی حریت کانفرنس نے ہندوستان کی مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے جمعے کو یوم سیاہ منانے کی اپیل کردی۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیرکی حریت کانفرنس کے رہنما مولوی عباس انصاری نے ہندوستان کی جانب سے امن مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرمیں مذاکرات کے لیے پاکستان کی شمولیت پیشگی شرط ہے جس کے بغیر کشمیر پر مذاکرات نہیں ہوسکتے اس لئے کہ پاکستان مسئلے کا اہم فریق ہے۔
حریت کانفرنس کے رہنما نے کشمیرمیں ہندوستانی مذاکرات کار کے تقررکو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک تینوں فریق کشمیری ، ہندوستان اور پاکستان مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
ادھرحریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے جمعہ 27 اکتوبر کو یوم سیاہ منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 27 اکتوبر1947 کو ہندوستانی فوج نے کشمیر پرحملہ کرکے قبضہ کرلیا تھا ۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ روز کشمیریوں سے مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے مذاکرات کار کا تقرر کیا تھا۔
مذاکرات کاردنیشورشرما 8 سے 10 روز میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کا دورہ کریں گے۔
ادھرہندوستان کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما غلام بنی آزاد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو طاقت سے نہیں بلکہ صرف مذاکرات سے حل کیا جاسکتا ہے۔ کشمیر سیاسی مسئلہ ہے اور کانگریس نے ہمیشہ تمام فریقوں سے بات چیت کی حمایت کی ہے۔ جبکہ کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے مذاکرات کی تجویزکا خیر مقدم کیا ہے۔