بابری مسجد کے معاملے پر سپریم کورٹ میں آٹھ فروری سے سماعت
بابری مسجد کے انہدام معاملے پر ہندوستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی والا بینچ آٹھ فروری سے سماعت شروع کر رہا ہے۔
ہندوستان کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت میں سپریم کورٹ کا بینچ بابری مسجد انہدام کے معاملے پر سماعت کرے گا جس کے لئے دونوں فریقوں نے تیاری شروع کر دی ہے-
ہندوستانی میڈیا کے مطابق سماعت سے پہلے اپنا موقف مضبوطی کے ساتھ عدالت کے روبرو پیش کرنے کے لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نئی دہلی کے انڈین اسلامک کلچرل سینٹر میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں قانونی ماہرین نے بھی شرکت کی-
بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفریاب جیلانی نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ معاملے کی جلد سے جلد سماعت کے حق میں ہے اسی لئے ہم نے قانونی ماہرین کے ساتھ اجلاس کیا ہے- ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف شروع سے ہی یہ رہا ہے کہ بابری مسجد کے انہدام معاملے کی سماعت جلد سے جلد ہو اور سبھی ثبوت و شواہد پر تفصیلی غور کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ دونوں فریقوں کی بات پوری طرح سنے اور فیصلہ سنانے میں جلد بازی نہ کرے- آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کے رکن کمال فاروقی نے بھی کہا کہ ہم سپریم کورٹ میں اپنا موقف رکھنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور امید ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا-