May ۰۸, ۲۰۱۸ ۰۹:۰۱ Asia/Tehran
  • کشمیر میں آج دوسرے روز بھی عام ہڑتال

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرمیں ہلاکتوں پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال کے پیش نظر وادی کشمیر کے شرق و غرب میں دوسرے روز بھی مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال سے زندگی کی رفتار تھم گئی۔ پائین شہر کے حساس علاقوں میں بندشوں کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔اس دوران وادی کےبیشترعلاقوں میں دوسرے روز بھی انٹرنیٹ سروس بند ہے۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے آج دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی کال پر کاروباری اداروں کے علاوہ تجارتی مراکز بند ہیں اور مسافربردار گاڑیوں کے پہیہ بھی جام  ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل بھی بند ہے۔

مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کرنے پر قدغن لگانے کی حکومتی کارروائی پر شدید برہمی کا  اظہار کرتے ہوئےآج منگل کو احتجاجی ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قائدین نے کہا ہے کہ حالیہ سرینگر اور شوپیاں قتل عام کے خلاف احتجاجی ہڑتال آج یعنی8 مئی کو جاری رکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کے پر امن احتجاجی پروگرام کو طاقت کے بل پر ناکام بنایا گیا۔ وکلاء، تاجر برادری اور ملازم انجمنوں کے پر امن احتجاج پر قدغن لگائی گئی۔ سرینگر اور جنوبی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں کرفیو اور بندشوں کا نفاذ عمل میں لایا گیا نیز بیشتر لیڈر بند کردیئے گئے ۔

قیادت نے ان کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکمرانوں کے ان حربوں کو ناقابل قبول قرار دے کر واضح کیا کہ ان ہتھکنڈوں سے قیادت اور عوام کے حوصلوں کو ہرگز پست نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ادھر حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وادی کے تمام سرکاری و غیر سرکاری سکولوں میں آج 8 مئی کو تدریسی عمل معطل رہے گا ۔ اس دوران ایک اور فیصلے کے تحت وادی کے تمام کالجز میں بھی آج تدریسی عمل معطل رہے گا۔

دوسری جانب جنوبی کشمیر میں ہلاکتوں پر احتجاج کرنے کیلئے میرواعظ عمر فاروق کو پیر کے روز اس وقت گرفتار کر کے تھانے لے جایا گیا جب انہوں نے مشترکہ قیادت کے پروگرام کے مطابق سیکریٹریٹ گھیرائواور پر امن دھرنا دینے کے لئے گھر سے باہرآنے کی کوشش کی۔ محمد یاسین ملک کو پہلے ہی گرفتار کرکے تھانے میں مقید رکھا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ کشمیر میں ہڑتال شوپیاں واقعہ کے خلاف کی جا رہی ہے۔

ٹیگس