Jul ۰۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۳۲ Asia/Tehran
  • مسجد کے سامنے مجسمہ نصب کرنا مناسب نہیں: مولانا یعسوب عباس

ہندوستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے لکھنو میں تاریخی ٹیلے والی مسجد کے سامنے بھگوان لکشمن کا مجسمہ نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس کو نگر نگم میں پیش کیا گیاہے، جس کو مسلم طبقے میں قطعی مناسب نہیں سمجھا جارہا ہے بلکہ چہار جانب اسے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ہندوستان کے معروف عالم دین اورشیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس نےبی جے پی کی جانب سے لکھنو میں تاریخی ٹیلے والی مسجد کے سامنے بھگوان لکشمن کا مجسمہ نصب کرنے کے منصوبے پر رد عمل دکھاتے ہوئے کہا کہ ابھی اجودھیا کا معاملہ پوری طرح حل نہیں ہوا ہے اور دوسرے معاملے کو کھڑا کرنا قطعی مناسب نہیں اس لئے کہ اس سے سماج میں پائی جانے والی دوری میں اضافہ ہوگا اور ہندو اورمسلمانوں میں مزید دوری بنانے کے لئے ایسی کوشش نہیں کی جانی چاہئے۔

مولا نا یعسوب عباس نے کہا کہ ملک میں اگرہندو مسلم کی وجہ سے کوئی نقصان پہنچتا ہے تو یہ ٹھیک نہیں ہے، اسی طرح مسجد، مندراورمورتی کے نام پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی رام کشن یادو اور رجنیش گپتا کی جانب سے 27 جون کو لکھنو نگر نگم کو ایک تجویز سونپی گئی ہے، جس میں مسجد کے سامنے بھگوان لکشمن کا مجسمہ نصب کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔  ساتھ ہی بی جے پی کے سینئرلیڈراورمرکزی وزیر کلراج مشرا نے کہا ہے کہ لکھنو کی شناخت لکشمن جی کی وجہ سے ہی ہے، اس لئے لکھنو کانام بدل کر"لکشم پوری" کردینا چاہئے۔ 

ٹیگس