کشمیرمیں ٹیلی ویژن چینلوں کی نشریات پر پابندی کی مذمت
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرکی سابق وزیر اعلی نے کشمیر میں ٹیلی ویژن چینلوں کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کی مذمت کی ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر و سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وادی کشمیر میں 30 غیرملکی ٹیلی ویژن چینلوں کی نشریات پر پابندی کو حیران کن قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکام کو چاہیے تھا کہ وہ ایسے چینلوں کی نشاندہی کریں جو ملک میں کشیدگی اور طبقات کے درمیان دوریاں بڑھانے کی غرض سے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔
محترمہ مفتی نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’امن میں خلل ڈالنے کی وجہ بنا کر جموں وکشمیر میں30 ٹیلی ویژن چینلوں کی نشریات پر پابندی عائد کرنا حیران کن ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل انتظامیہ نے ریاست جموں کشمیر میں 30 سے زیادہ غیر ملکی ٹی وی چینلز کی نشریات بند کرنے کے احکامات صادر کئے تھے ۔ مر کزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ان چینلوں کی نشریات کو امن و قانون کے لئے خطرہ قرار دیتے ہو ئے اس حوالے سے کشمیر کے حکام کو با ضابطہ مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کے لئے کہا ہے۔
ادھر کیبل آپریٹرز نے پابندی کو بلا جواز قرار دیتے ہو ئے کہا کہ اس حکمنامے کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے اور اگر حکم نامے کو واپس نہیں لیا گیا تو ہم ممکنہ طور پر کیبل سروس کو ہی بند کر دیں گے ۔
ان چینلوں میں پاکستان، ایران، عراق اور سعو دی عرب سے تعلق رکھنے والے 30 سے زیادہ نیوز، مذہبی اور کچھ میوزک اور اسپورٹس چینل شامل ہیں۔