Oct ۱۸, ۲۰۱۸ ۰۸:۱۰ Asia/Tehran
  • جنسی ہراسانی کے الزام پر ہندوستانی وزیر مستعفی

تقریباً پندرہ دنوں تک چلی ’می ٹو‘ مہم کے سبب بھاری دباؤ کے بعد امور خارجہ کے وزیر مملکت ایم جے اکبر نے بدھ کو بالاخر اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق امور خارجہ کے وزیر مملکت مبشر جاوید اکبر (ایم جے اکبر)  پر تین خواتین نے می ٹو مہم کے تحت جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔

ہندوستانی وزیر نے استعفیٰ دینے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ اپنے خلاف الزامات کو غلط ثابت کرنے کے لئے عدالت جاوں گا۔

ان کا کہنا تھاکہ مجھ پر لگنے والے الزامات کے غلط ثابت ہونے تک عہدے سے ہٹ جانا بہتر ہے اس لئے میں نے وزارت سے استعفیٰ دیا ہے۔

ہندوستانی وزیر پر ان کے ساتھ کام کرنے والی خاتون نے جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد متعدد خواتین ایم جے اکبر کے خلاف می ٹو مہم میں شامل ہوئیں۔

مسٹرایم جے اکبر نے گزشتہ روز ہی اپنے خلاف جنسی استحصال کا الزام لگانے والی ایک خاتون صحافی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ان پر تقریبا 20 خاتون صحافیوں نے جنسی استحصال کے الزامات لگائے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے وزیر ایم جے اکبر سیاست میں آنے سے قبل صحافت کے پیشے سے منسلک تھے، انہوں نے 1976 میں ہفتہ وار سیاسی اخبار سنڈے شائع کیا تھا جبکہ دو روزہ اخبار ٹیلیگراف 1989 اور دا ایشین ایج 1994 میں نکالا۔

ٹیگس