بابری مسجد کی شہادت کی برسی، ایودھیا میں سکیورٹی سخت
تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے مدنظر اترپردیش پولیس ہائی الرٹ پر ہے اور ہندوستان کے مسلمان اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔
ایودھیا میں منگل کو پولیس نے پورے شہر میں فلیگ مارچ کیا اور 6 دسمبر کو امن وامان اور سیکورٹی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے گھروں کی چھتوں سے بھی پولیس نگرانی کر رہی ہے۔ ضلع میں دفعہ 144 پہلے سے ہی نافذ ہے تاہم انتہائی سخت انتظامات کے باوجود عوام میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو آج جمعرات کو 26 برس مکمل ہو گئے۔ مسجد کی شہادت چھ دسمبر 1992 کو ہوئی تھی جب انتہا پسند ہندوؤں کے ٹولے نے تمام قانونی، سماجی و اخلاقی اقدار پامال کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد شہید کردی تھی۔
ادھر بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے سب سے پرانے مدعی ہاشم انصاری کے صاحبزادے اقبال انصاری کو ایک مرتبہ پھر دھمکی آمیز خط ملا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مسجد مندر کیس واپس لے لیں ورنہ مرنے کے لیے تیار رہنا، کوئی بچائے گا نہیں۔
ہندوستان کے ’نیشنل ہیرالڈ‘ گروپ آف نیوز پیپر کے مطابق شرپسند عناصر کی پوری کوشش ہے کہ بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کو ہوا دی جائے تاکہ وہ نفرت بھرا ماحول پیدا کرسکیں۔
نیشنل ہیرالڈ کے اردو اخبار’قومی آواز‘ کے مطابق ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری کو بھیجے جانے والے دھمکی آمیز خط کا مقصد یہی ہے۔
ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں اقبال انصاری کا کہنا تھا کہ وہ مسجد مندر کے نام پر ایودھیا میں فساد نہیں چاہتے ہیں اور اس ضمن میں عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا اسے تسلیم کیا جائے گا۔