یاسین ملک سمیت کئی کشمیری رہنما گرفتار
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں حریت پسند اور مذہبی جماعتوں بالخصوص جماعت اسلامی کے لیڈروں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاﺅن سے وادی بھر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
جموں۔ کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کو جمعہ کی دیر رات مائسوما میں واقع رہائش گاہ سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس انہیں پکڑ کر کوٹھی باغ تھانے لے گئی۔
فورسز نے کل رات جماعت اسلامی جموں کشمیر کے خلاف بھی کریک ڈاون کرتے ہوئے جماعت کے امیر ڈاکٹر عبد الحمید فیاض سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔
جماعت اسلامی کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ رات کے دوران اس کے درجنوں مرکزی و ضلعی عہدیداروں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ جماعت اسلامی نے گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔
اس درمیان وادی میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے نیم فوجی دستوں کی 100 کمپنیوں کو جموں۔کشمیر بھیجا ہے۔ اس میں سی آر پی ایف کی 35، بی ایس ایف کی 35، ایس ایس بی کی 10 اور آئی ٹی بی پی کی 10 کمپنیاں شامل ہیں۔
پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر خوفناک دہشت گردانہ حملے کے 8دن بعد یہ کارروائی سامنے آئی ہے۔ اس حملے میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہو ئے تھے۔