تاریخی بابری مسجد کیس میں ثالثی کی جائے: سپریم کورٹ
ایودھیا تنازعہ میں ثالثی کے مسئلے پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔
ایودھیا تنازعہ میں ثالثی کے مسئلے پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس تنازع کو ثالثی اور بات چیت کے ذریعہ طے کیا جائےگا وہیں اس کے لئے ایک پینل تشکیل دینے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ ثالثی کمیٹی تین رکنی ہو گی۔ ثالثی کمیٹی کے ارکان میں شری شری روی شنکر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ وہیں ثالثی بورڈ کے صدر ایف ایم خلیف اللہ ہوں گے۔
اس سے قبل بدھ کے روز سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ نے سبھی فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد ثالثی کے لئے نام بتانے کو کہا تھا۔ سماعت کے دوران جسٹس بوبڈے نے کہا تھا کہ اس معاملہ میں ثالثی کے لئے ایک پینل کی تشکیل کی جانی چاہئے۔
واضح رہے کہ ہندوستان میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت 6 دسمبر 1992 کو ہوئی تھی جب انتہا پسند ہندوؤں کے ٹولے نے تمام قانونی، سماجی و اخلاقی اقدار پامال کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد شہید کردی تھی۔