کشمیر سیاسی مسئلہ ہے اس کا حل فوجی طاقت نہیں: محبوبہ مفتی
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سیاسی مسئلہ ہے، اس کا حل فوجی طاقت سے تلاش نہیں کیا جاسکتا۔
محبوبہ مفتی نے کل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کشمیر میں 100 اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کے اعلان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی حکومت کے اس اقدام سے ریاست کے شہریوں میں خوف پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو ہندوستان نے پہلے ہی فوجی چھاونی میں تبدیل کر رکھا ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کے فیصلے سے وادی کشمیر میں لوگوں کے اندر شکوک پیدا ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے وادی کیلئے فورسز کی مختلف ایجنسیوں کی 100 اضافی کمپنیاں فوری طور روانہ کرنے سے مختلف قیاس آرائیوں کے بیچ وادی میں ہیجانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے ۔
مرکزی حکومت کے اس اقدام پر وادی کے سیاسی و غیر سیاسی حلقوں میں کافی تشویش پائی جارہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی سرکار ریاست کو خصوصی پوزیشن فراہم کرنے والی دفعہ 35 -اے کو منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس سلسلے میں 15 اگست کے فوراً بعد کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔