کشمیرمیں حالات بدستورکشیدہ، آرٹیکل 370کی منسوخی پر آج ہوگی سماعت
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیرسے دفعہ 370 کی منسوخی پرآج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیرسے دفعہ 370 کی منسوخی پرآج ہندوستان کی سپریم کورٹ میں کانگریس لیڈرغلام نبی آزاد، سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری، محمدیوسف تاریگامی، صحافی انورادھابھسین اورمحبوبہ مفتی کی بیٹی التجامفتی کی مختلف عرضیوں پر سماعت ہوگی۔
صحافی انورادھابھسین نےکشمیرمیں پریس کی آزادی سےمتعلق عرضی دی ہے جبکہ دیگر عرضیوں میں وادی سےبندشوں کواٹھانےاورسیاسی لیڈران کی حراست کوختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے اور اس کے بعد کے حالات پر ہو رہی سماعت کے دوران ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے پچھلے دنوں چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ یہ معاملہ سنگین ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو میں خود حالات کا جائزہ لینے سرینگر جاؤں گا۔
دوسری جانب جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والی آئین ہند کی دفعہ 370 کو بے اثر کرنے کے 56ویں روز کے بعد بھی وادیٔ کشمیر میں حالات کشیدہ رہے اور کل کشمیر اور کئی علاقوں میں پتھراؤ کرنے والے افراد کو منتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسزنے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کی۔ جبکہ پتھراؤمیں 10 سے زیادہ گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
ادھر پاکستان اور اس ملک کے زیر انتظام کشمیرکی طرح دنیا بھر میں کشمیر کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ نیویارک کے بعد اب مانچسٹر میں بھی ہزاروں افراد نےمظاہرہ کیا۔
برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں ہزاروں افراد کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ احتجاج ایسے موقع پر کیا گیا جب برطانوی وزیراعظم ٹوریز کانفرنس میں شرکت کے لئے مانچسٹر پہنچے۔
مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد نے بورس جانسن سے وادی میں کرفیو ہٹانے کے لئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج برطانیہ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا۔