کشمیر میں ہڑتال کا 59 واں دن، معمولات زندگی بدستور متاثر
وادی بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل ہے اور دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں 5 اگست کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے خلاف شروع ہوئی ہڑتال آج بدھ کے روز 59 ویں دن میں داخل ہوگئی۔
جہاں وادی بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل ہے وہیں دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں تاہم بیشتر علاقوں میں صبح یا شام کے وقت بعض دکانیں کھل جاتی ہیں ۔
وادی کشمیر میں تقریبا دو ماہ سے جاری نامساعد اور غیر یقینی صورتحال کے باعث جہاں شعبہ تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے وہیں اسکولوں اوریونیورسٹیوں کے طلباء سب سے زیادہ پریشان اور فکرمند ہیں کیونکہ امتحانات قریب آرہے ہیں اور مقررہ نصاب کا نصف حصہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے۔ اگرچہ انتظامیہ نے چند ہفتے قبل ہائی اسکول سطح تک کے اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن ان اسکولوں میں بچوں کی حاضری نہ ہونے کے برابرہے۔