کانگریس کی آئین بچاؤ ریلی
ہندوستان میں کانگریس پارٹی کے یوم تاسیس پر ملک کے مختلف علاقوں میں کانگریسی کارکنوں نے آج اپنے اجتماعات، جلوسوں اور ریلیوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کا اعلان کیا-
ہندوستان کے قومی دارالحکومت دہلی ، ممبئی اور ریاست اسام سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کانگریس نے آئین بچاؤ ریلی نکالی ۔
آسام دارالحکومت گوہاٹی میں ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے مرکزی رہنما راہل گاندھی نے مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید حملہ کیا اور کہا یہ پارٹی جہاں جاتی ہے وہاں نفرت پھیلاتی ہے- انہوں نے کہا کہ آسام کو ناگپور سے نہیں چلایا جائے گا اور نہ ہی آر ایس ایس کے لوگ آسام کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے بلکہ آسام کو آسام کے باشندے ہی چلائیں گے- انہوں نے کہا کہ آسام اور ملک کے دیگرعلاقوں کے نوجوان اور اسٹوڈینٹس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں پولیس ان پر گولیاں کیوں چلا رہی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نوجوانوں اور ماؤں و بہنوں کی آوازوں کو دبانا چاہتی ہے-
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں کانگریس پارٹی کے یوم تاسیس پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف فلیگ مارچ نکالا گیا۔
کانگریس پارٹی کا یہ فلیگ مارچ راجستھان کے وزیراعلا اشوک گہلوت کی قیادت میں نکالا گیا۔کانگریس پارٹی نے ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھی اپنے یوم تاسیس پر امن مارچ کی اجازت مانگی تھی مگر ریاستی حکومت نے اس مارچ کی اجازت نہیں دی ۔
تاہم پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے لکھنو میں ایک جلسے کو خطاب کیا اور ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں لڑکیاں اب اسکول اور کالج جانے سے ڈرتی ہیں - انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت بچوں کی آواز دبا رہی ہے -
دوسری طرف آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن اور سینیئر کانگریسی رہنما انتخاب عالم نے شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف عوام کے ملک گیر مظاہروں کو قابل ستائش بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت میں مظاہروں کے ذریعے ہی اپنی بات منوائی جاسکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انتخاب عالم نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی بھی دائر کررکھی ہے ۔انھوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اس میں مذہب ومسلک، ذات پات اور علاقائیت سے بالاتر ہوکے سبھی فرقوں اور سماج کے لوگ شریک ہیں ۔
اسی کے ساتھ ہندوستان کے مختلف علاقوں بالخصوص شمالی ہند میں سرد لہر کے باوجود شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔اس دوران ریاست اتر پردیش کے ضلع بلند شہر کے مسلمانوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کے دوران سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لئے مقامی انتظامیہ کو چھے لاکھ ستائیس ہزار روپئے کا چیک پیش کیا ہے۔