کشمیر میں سرچ آپریشن، 3 عسکریت پسند اور تین عام شہری مارے گئے
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع شویاں کے وچی نامی علاقہ میں پیر کی صبح ہونے والے ایک مسلح تصادم میں حزب المجاہدین سے وابستہ تین مقامی عسکریت پسند مارے گئے ۔
جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے پیر کی شام پریس کانفرنس میں کہا کہ شوپیاں میں تین عسکریت پسند مارے گئے جنکی شناخت وسیم احمد وانی، عادل بشیر اور جہانگیر احمد کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس سربراہ نے ایس پی او کو چھوڑنے والے عادل بشیر کے بارے میں دعوا کیا کہ عادل بشیر 29 ستمبر 2018 کو اس وقت کے ممبر اسمبلی اعجاز احمد وچی کی جواہر نگر میں واقع سرکاری رہائش گاہ سے سات اے کے 47 رائفلیں اور ایک پستول لے کر فرار ہوگیا تھا اور وہ تبھی سے وہ حزب المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران ہندوستانی فوج نے ایک مکان کو بھی بارودی مواد سے اڑا کر تباہ کردیا۔
اسی کے ساتھ اطلاعات ہیں کہ پولیس نے اندھا دھند فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں 3 کشمیری نوجوانوں مارے گئے۔ کشمیری عوام نے نوجوانوں کے مارے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ضلع کی مرکزی شاہراہ کو بند کردیا۔ مظاہرین نے فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس پر ہندوستانی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے اور ہوائی فائرنگ کی۔