Feb ۲۷, ۲۰۲۰ ۱۴:۰۱ Asia/Tehran
  • دہلی میں فسادات؛  مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ

ہندوستان کے قومی دارالحکومت دہلی میں گذشتہ اتوار سے شروع ہوئے خوفناک فسادات میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے دریں اثنا کانگریس کے اعلی رہنماؤں نے دہلی فسادات کے سلسلے میں صدر رام ناتھ کوند سے ملاقات کی جس میں ملک کے سیکولر تانے بانے کو بچانے اور وزیرداخلہ امت شاہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا -

دہلی میں گذشتہ اتوار کو شروع ہوئے فسادات میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے اور زخمیوں کی تعداد بھی دوسو سے اوپر پہنچ گئی ہے-

دہلی کے فسادات میں ہزاروں دوکانیں مکانات اور حتی مذہبی مقامات کو بھی آگ لگادی گئی جس میں نہ معلوم کتنے لوگ جھلس گئے انہی میں ایک پچاسی سال کی بزرگ خاتون بھی شامل ہیں جو بلواؤئیوں اور شرپسندوں کے حملے اور آگ زنی میں جل کر دم توڑ گئیں -

اسپتالوں میں ورثا اپنے پیاروں کی لاشیں لینے کے منتظر ہیں جبکہ زخمیوں میں بہت سے لوگوں کی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے - دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں حالات ابھی بھی کشیدہ ہیں اور لوگوں میں بری طرح خوف پایا جارہا ہے -

حالات پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس درمیان مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کے ذریعے بروقت اقدامات نہ کئے جانے پر سوالات اٹھائےجارہے ہیں - اس درمیان دہلی کے فسادات کے معاملے میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی ، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ اور دیگر اہم کانگریسی لیڈروں پر مشتمل ایک وفد نے جمعرات کو ہندوستان کے صدر رام ناتھ کوند سے ملاقات کی اور انہیں ایک میمورنڈم سونپ کر ملک کےسیکولر تانے بانے کو بچانے اور مرکزی وزیرداخلہ امت کو شاہ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی مانگ کی - ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ ہم نے شہریوں کی زندگی کی سلامتی آزادی اوراملاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے مانگ کی ہے انہوں نے کہا ہم نے یہ مطالبہ کیا کہ فسادات پر قابو پانے میں ناکام رہنے پر وزیرداخلہ امت شاہ کو ان کے عہدے سے فوری طور پر برطرف کیا جائے - سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ گذشتہ چار روز کے دوران دہلی میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی شرمناک ہے جس بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے ہیں گھروں اور دوکانوں کو لوٹا گیا ہے اس سے صاف ظاہرہے کہ حکومت پوری طرح سے ناکام رہی ہے - دریں اثنا دہلی ہائی کورٹ  میں فسادات کے معاملے پر سماعت ہو‏ئی جس کے دوران سالیسٹر جنرل نے اشتعال انگیز بیان دینے والے لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے پر ہائی کورٹ کے حکم پر کہا کہ ابھی جس طرح کا ماحول ہے اس میں کسی پارٹی یا کمیونٹی کے لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے سےصورتحال خراب ہوسکتی ہے سالیسٹر جنرل نے کہا کہ ہم بعد میں اشتعال انگیز بیان دینے والے لیڈروں کے خلاف کارروائی کریں  گے اور کسی کو بخشا نہیں جائے گا ۔ہائی کورٹ نے دہلی فسادات پر سماعت آئندہ تیرہ اپریل تک ملتوی کردی - دوسری جانب دہلی ہائی کورٹ کے جج مرلی دھرنے جنھوں نے بدھ کو دہلی پولیس کے خلاف سخت لب ولہجہ اپناتے ہوئے فسادات پرقابو پانے میں اس کو ناکام قراردیا تھا اور کہا کہ وہ دوبارہ انیس سوچوراسی جیسے فسادات دہلی میں نہیں ہونے دیں گے راتوں رات ہریانہ ہائی کورٹ میں بھیج دیا گیا ہے اس ۔اقدام پر قانونی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے مرکزی حکومت پر سخت سوالات کھڑے کئے جارہے ہیں - حکومت کا کہنا ہے کہ دہلی میں اب حالات قابو میں ہیں وزیراعظم نریندر مودی نے بھی بدھ کو دہلی کے شہریوں سے امن قائم رکھنے کی اپیل کی

ٹیگس