ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ
Mar ۰۳, ۲۰۲۰ ۱۹:۰۸ Asia/Tehran
ہندوستانی وزیر اعظم نے بی جے پی اراکین سے ملک میں فرقہ وارانہ ہماہنگی پیدا کرنے میں بنیادی کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری طرف ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دہلی فسادات کے مسئلے میں اپوزیشن اراکین کے ہنگاموں کے باعث منگل تین مارچ کو بھی معمول کی کارروائی، معطل رہی۔
دہلی میں گزشتہ دنوں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات پر بحث کرانے کی مانگ کے حوالےسے اپوزیشن اراکین نے منگل کو بھی لوک سبھا میں زوردار ہنگامہ کیا۔
حزب اختلاف کے اراکین کی ہنگامہ آرائیوں کی وجہ سے ایوان کی کارروائی بار بار معطل ہوئی اور وقفہ سوالات وصفر نہیں ہو سکا۔
ہندوستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق لوک سبھا کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی حزب اختلاف کے اراکین پارلیمان نے دہلی فسادات پر بحث کا مطالبہ شروع کردیا ۔ ہنگامہ بڑھ جانے کے بعد کے اسپیکر نے کارروائی دو پہر بارہ بجے تک ملتوی کردی۔
اس رپورٹ کے مطابق بارہ بجے دن میں لوک سبھا کی کارروائی دوبارہ شروع ہوتے ہی اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے دہلی کے حالیہ فسادات پر بحث کرانے کا مطالبہ شروع کردیا۔ رپورٹ کے مطابق پریزائڈنگ افسر مسٹر سولنکی نے ارکان سے پرسکون رہنے اور سماجی انصاف اور امپاورمنٹ پر بحث کرانے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ اہم موضوع ہے اور یہ درج فہرست ذات و قبائل سے متعلق ہے لہذا ارکان کوبحث میں حصہ لینا چاہئے۔ اس کے باوجود ارکان کا ہنگامہ جاری رہا تو انہوں نے ایوان کا اجلاس دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی دہلی فسادات کے بارے میں اپوزیشن کے مطالبے کے بعد ایوان میں اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے ارکین کے درمیان زبردست نونک جھونک ہوئی اور معمول کی کارروائی کئی بار معطل کرنی پڑی۔
حزب اختلاف کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف آنند شرما نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ دہلی کے حالیہ فسادات میں سنگین جانی اور مالی نقصان ہوا ہے لیکن حکومت ان فسادات پر بحث کرانے سے مسلسل کترارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ پورا ملک جاننا چاہتا ہے کہ دہلی فسادات کے بارے میں پارلیمنٹ میں کیا ہورہا ہے لیکن حکومت عوام کے اس مطالبے کو کوئی اہمیت نہیں دے رہی ہے۔
دوسری طرف ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان پارلیمنٹ سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے لائبریری بھون میں منعقد بے جی پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی ملک کے لئے ناگزیر ہے اور حکمراں جماعت کے اراکین پارلیمان کواس میں بنیادی کردار ادا کرنا چاہئے ۔
اس رپورٹ کے مطابق میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیر اعظم نے کہا’’ہم یہاں قومی مفادات کو پورا کرنے کے لئے آئے ہیں۔ ہمارے لئے ملک سب سے اوپر ہے اور ترقی ہمارا منتر ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کے لیے امن، اتحاد اور ہم آہنگی کا ہونا ناگزیر ہے۔
انہوں نے اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیوں کے لئے پارٹی مفاد ملک کے مفاد سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممبران پارلیمنٹ کو سماج میں امن وامان ، بھائی چارہ اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لئے اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی فسادات گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ آزادی کے لئے جان دینے والوں نے ملک کے لئے کیا یہی سوچا تھا، انھوں نے کہا آج ہم کہاں پہنچ گئے ہیں، حب الوطنی سے زیادہ پارٹی کو اہمیت کیوں دے رہے ہیں۔ میٹنگ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے صدر جگت پرکاش نڈا، مرکزی وزیر نتن گڈکری اور تھاورچند گہلوت موجود تھے۔