بے جے پی حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام
Mar ۰۵, ۲۰۲۰ ۲۱:۰۴ Asia/Tehran
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں بحث کے دوران کانگریس کی آواز کو دبانا چاہتی ہے اس لئے اس کے سات اراکین کو معطل کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ حکومت کا فیصلہ ہے اور یہ فیصلہ کتنا غلط ہے یہ ملک کے عوام طے کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن دہلی کے فسادات پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کررہی ہے لیکن اس کے اس مطالبے کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو لوک سبھا کی کارروائی تین بار ملتوی ہونے کے بعد تین بجے دوبارہ شروع ہوئی تو حکومت نے بغیر بحث کے ہی ایک بل منظور کرانے کے کوشش کی جس پر کانگریس کے اراکین نے دوبارہ ہنگامہ شروع کردیا۔
اس درمیان بعض کانگریسی اراکین پارلیمان وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپیکر کی چیئر کے پاس پہنچ گئے اور میز سے کاغذات اٹھاکے پھاڑ دیئے۔
صدر نشین ڈپٹی اسپیکر میناکشی لیکھی نے کانگریسی ممبران پارلیمنٹ کی اس حرکت کو قابل افسوس بتایا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کے کہنے پر ان سبھی کانگریسی ممبران پارلیمنٹ کو موجودہ بجٹ اجلاس کی پوری مدت کے لئے معطل کرنے کی تجویز پیش کی جو صوتی ووٹوں سے پاس ہوگئی۔